سابق ڈیوس کپر کی وزیر اعظم اور وزیر اعلیٰ پنجاب سے اعتراف خدمات کی اپیل

خواجہ طیب افتخار کی وزیراعظم اور وزیراعلیٰ پنجاب سے اپیل
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کے سابق ڈیوس کپ کھلاڑی خواجہ طیب افتخار نے وزیراعظم میاں شہباز شریف اور وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف سے قومی مفاد اور ہمدردانہ بنیادوں پر فوری مداخلت کی اپیل کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں 9 مقامات کو نشانہ بنایا، میزائل حملوں کے بعد بھارت کا موقف بھی آگیا
سِٹیزن پورٹل پر شنوائی کی عدم موجودگی
ان کا کہنا ہے کہ وہ کئی سالوں سے سِٹیزن پورٹل پر شنوائی نہ ہونے کے بعد اب میڈیا کے ذریعے اپنی آواز حکام بالا تک پہنچا رہے ہیں۔ خواجہ طیب افتخار پاکستان ٹینس کے لیجنڈ خواجہ افتخار احمد کے صاحبزادے، عالمی شہرت یافتہ کھلاڑی اعصام الحق قریشی کے ماموں اور ڈیوس کپ کھلاڑی سمیر افتخار کے والد ہیں۔ انہوں نے حکومت سے ٹینس کے لئے اپنی خاندانی خدمات کے اعتراف اور مالی مدد کی درخواست کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیچر کو شاگرد کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے پر برطرف کر دیا گیا
اسپورٹس بورڈ پنجاب کی برطرفی کا شکوہ
انہوں نے شکوہ کیا کہ اسپورٹس بورڈ پنجاب نے انہیں مئی 2025 میں بغیر کسی اطلاع کے برطرف کر دیا، حالانکہ وہ 2012 سے وزیراعلیٰ ٹیلنٹ ہنٹ پروگرام کے تحت رشید ملک کے ساتھ ملک بھر میں نوجوان کھلاڑیوں کی رہنمائی کر رہے تھے۔ اس طویل خدمات کے عوض انہیں صرف بارہ ہزار روپے ماہانہ تنخواہ دی جاتی رہی، جو رواں سال 32 ہزار روپے تک پہنچی۔
یہ بھی پڑھیں: 1962 میں لاپتہ ہونے والی خاتون 6 دہائیوں بعد زندہ سلامت مل گئی
بیٹے سامر افتخار کی کامیابیوں کا ذکر
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے بیٹے سامر افتخار کو بھی باقاعدہ طور پر سراہا جائے، جنہوں نے 2015 میں امریکہ کی یونیورسٹی آف نیو میکسیکو سے کھیل اور تعلیم دونوں میں نمایاں کامیابی حاصل کی، اور MW اسکالر ایتھلیٹ آف دی ایئر کا اعزاز حاصل کر کے پاکستان کا نام روشن کیا۔
مالی مشکلات اور صحت کی حالت
خواجہ طیب افتخار نے مزید کہا: "میری مالی حالت انتہائی خراب ہے اور میں دل کے عارضے میں مبتلا ہوں۔ میرا خاندان 1947 سے ٹینس کے شعبے میں پاکستان کی خدمت کر رہا ہے۔ مجھے یقین ہے کہ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ میری اپیل پر توجہ دیں گے۔"