کراچی میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت کرنے پر شہری قتل

نوجوان کی موت کی افسوسناک خبر
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) شہر قائد کے علاقے نیو کراچی پاور ہاؤس چورنگی کے قریب مبینہ طور پر ڈکیتی کی واردات کے دوران نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے نوجوان جاں بحق ہوگیا۔
یہ بھی پڑھیں: پہلی خاتون محتسب پنجاب عائشہ حامد نے عہدے کا حلف اٹھا لیا
واقعہ کی تفصیلات
ایکسپریس نیوز کے مطابق، تھانہ بلال کالونی کی حدود میں واقع علاقے نیو کراچی پاور ہاؤس نزد عالم پرائیڈ کے قریب موٹرسائیکل سوار تین ملزمان نے 125 موٹرسائیکل پر سوار دو افراد کو روک کر تلاشی لینا شروع کی۔ اس دوران ایک شخص نے فرار ہونے کی کوشش کی تو ملزمان نے فائرنگ کردی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ بندی کیسے ہوئی؟ وزیر اطلاعات حقائق سامنے لے آئے
جاں بحق نوجوان کے بارے میں
فائرنگ کے نتیجے میں 25 سالہ صدام ولد امام گولی لگنے سے موقع پر ہی جاں بحق ہوگیا۔ واقعے کے بعد ملزمان بغیر کوئی سامان لوٹے موقع سے فرار ہوگئے۔ ڈی ایس پی ندیم احمد اور متعلقہ تھانے کی پولیس موقع پر پہنچی اور لاش کو عباسی شہید اسپتال منتقل کیا۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز کی نائب صدر ترکیہ سے ملاقات، معاشی شراکت داری کے فروغ پر اتفاق
خاندان کا بیان
ایس ایچ او ناصر خان کے مطابق مقتول صدام کلفٹن کا رہائشی تھا اور اپنے کزن خدا بخش کے ہمراہ یو پی مارکیٹ خریداری کے لیے آیا تھا۔ عینی شاہد خدا بخش نے بتایا کہ تین ملزمان نے انہیں روکا، صدام نے موٹرسائیکل کی چابی نکال کر بھاگنے کی کوشش کی تو ملزمان نے قریب سے اس کی گردن پر گولی ماری۔
پولیس کی تحقیقات
مقتول کے کزن کے مطابق صدام ڈیفنس میں واقع ایک بنگلے پر خانساماں کی ملازمت کرتا تھا، اس کا تعلق تھرپارکر سے تھا اور چند ماہ بعد اس کی شادی طے تھی۔ متوفی تین بھائیوں میں سب سے بڑا تھا۔ ایس ایس پی ڈسٹرکٹ سینٹرل ذیشان صدیقی کے مطابق پولیس نے جائے وقوعہ کے اطراف سے سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرنے کی کوششیں شروع کردی ہیں اور واقعے کی مختلف پہلوؤں سے تفتیش کی جارہی ہے، تاحال ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر قتل کے شواہد نہیں ملے۔