امریکہ بار بار پاکستان کی تعریفیں کیوں کر رہاہے؟ اعزاز سید کا وی لاگ میں انکشاف

افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف جنگ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن )سینئر صحافی اعزاز سید نے انکشاف کیاہے کہ جب افغانستان میں دہشتگردی کیخلاف جنگ جاری تھی تو پاکستان فرنٹ لائن سٹیٹ تھا، امریکی فوجیوں کے ساتھ یہاں پر جیولوجیکل سروے کے لوگ آتے رہے اور ہمارے سسٹم کو اس کا پتا ہی نہیں تھا، اب امریکہ کو معلوم ہے کہ پاکستان میں کون سی معدنیات ہیں اس لیئے وہ دلچسپی لے رہاہے۔ امریکہ کا اگلا ہدف ہے کہ پاکستان، چین کے گروپ میں نہ رہے اور پاکستان سے معدنیات کا معاہدہ کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کا لندن میں وزیراعظم کی سرکاری رہائش گاہ کے سامنے احتجاج
امریکہ اور پاکستان کے تعلقات
سینئر صحافی اعزاز سید نے اپنے وی لاگ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ کے باقی ممالک کے ساتھ تعلقات مثالی نہیں رہے ہیں، یورپ بھی امریکہ سے ناراض ہے، امریکہ بار بار بھارت کو شرمندہ کر رہاہے۔ ٹرمپ نے بار بار کہا کہ 5 طیارے گر گئے، پوری دنیا میں ایک ملک ہے جس کی امریکہ تعریف کر رہاہے اور وہ پاکستان ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ پاکستان کی تعریف کرتے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ وہ دیرپا معاہدہ چاہتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: نرگس فخر کی بہن نے اپنے بوائے فرینڈ اور اس کی خاتون دوست کے گھر کو آگ لگا دی، دونوں ہلاک
قبائلی علاقوں کی معدنیات
امریکہ چاہتاہے کہ پاکستان چین کے گروپ میں نہ رہے، پاکستان کے قبائلی علاقوں میں معدنیات ہیں، امریکہ چاہتا ہے کہ ہم پاکستان کے ساتھ ان معدنیات کا معاہدہ کریں اور وہ معدنیات ہم نکال کر لے جائیں، معدنیات بہت اہم ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم سمیت اہم شخصیات کی سکیورٹی فورسز کی گاڑی پر حملہ کی مذمت
مولانا فضل الرحمان کا ایجنڈا
اعزاز سید کا کہناتھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ آپ قبائلی علاقوں کو الگ صوبہ بنا دیں، یہ دراصل کسی اور کا ایجنڈا ہے، کہ یہ الگ صوبہ بن جائے اس کا الگ وزیراعلیٰ ہو، جسے الگ سے ڈیل کیا جائے۔ امریکہ کا اگلا ہدف چین اور پاکستان کی معدنیات ہیں، امریکہ کو معدنیات کا پتا کیسے لگا یہ بہت اہم ہے۔
امریکی فوجیوں کی موجودگی
افغانستان میں جب دہشتگردی کیخلاف جنگ ہو رہی تھی تو پاکستان فرنٹ لائن سٹیٹ تھا، جب یہ جنگ جاری تھی تو امریکی فوجیوں کے ساتھ معدنیات کا پتا لگانے والے جیولوجیکل سروے کے لوگ یہاں پر آتے رہے ہیں اور ہمارے سسٹم کو ان کا پتا ہی نہیں تھا۔ اب ان کو معلوم ہو چکاہے کہ یہاں کونسی معدنیات ہیں، اب وہ دلچسپی لے رہے ہیں، دیکھنا ہو گا کہ ہماری قیادت کیسے کھیلتی ہے، چین کے ساتھ رہتے ہیں یا امریکہ کے ساتھ جاتے ہیں۔
دہشتگردی کے خلاف جنگ میں امریکی فوجیوں کے ساتھ جیالوجیکل سروے والے بھی آتے رہے اور پتہ لگاتے رہے کہ یہاں کون کون سی معدنیات ہیں اور ہمارے سسٹم کو پتہ ہی نہیں تھا۔ اب اُنہیں پتہ چل چکا ہے کہ یہاں کون کون سی معدنیات ہیں اس لیے وہ انٹرسٹڈ ہیں، اعزاز سید pic.twitter.com/aSPmDpmhlN
— Ehtsham Kiani (@ehtshamkiani) July 28, 2025