غزہ، اے غزہ۔۔۔

غزہ کی حالت
سن غزہ
تیرے گالوں کا غازہ
لہو ہو گیا
پاؤں میں لٹ گیا
خاک رو ہو گیا
یہ بھی پڑھیں: New Petition Filed Against Proposed Constitutional Amendments in Supreme Court
صیہونیوں کا ظلم
تیری پٹی پر لاکھوں صیہونی پرند
دندناتے ہوئے
غل مچاتے ہوئے
تیرے نازک بدن کو بھنبھوڑے ہوئے
قہقہے وحشیانہ لگاتے ہوئے
رقص ابلیس پر تھرتھراتے ہوئے
یہ جنونی پرند
جن کی چونچیں غلاظت نہائی ہوئی
جن کی روحیں ہیں فضلات کھائی ہوئی
جن کے ننگے بدن پہ نہیں ہے شرف
جن کی تولید میں نہ حلالی تخم
تیرا رونا بجا
امہ مسلمہ پہ یہ گریہ ترا
تیرا حق ہے غزہ
یہ تیرے دین کے امت._ دعویدار
یہ بھی پڑھیں: پہلگام فالس فلیگ حملے کے بعد مودی سرکار نے مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں پر مظالم بڑھا دیئے، نیو یارک ٹائمز نے پردہ فاش کردیا
حیا کا فقدان
کہیں چھوڑ آئے حیاؤں کو اپنی
کہاں پہ ہیں گروی
کہاں پہ ہے ان کا یہ دعویٰ عظیم
کہ وہ ہیں اسلام کا ایک قلعہ
کہاں پہ ہے ملک خداداد رہتا
یہ بھی پڑھیں: مسلم لیگ ن نے کے پی اسمبلی کی مخصوص نشستوں کی تقسیم کو چیلنج کردیا
خادمین سے بے حسی
کہاں پرہیں خادم شریفین اپنے
کہ ہاتھوں سے جن کے بنی تھیں پناہیں
حیا ہی نہیں آنکھ میں اب کسی کے
مگر اے غزہ،
سن لے تو بھی ذرا
تیری نہر- بہشت کا پانی
تیرے سر سبز کھیت کا کھانا
تجھے ہر طور ملنا ہے
مگر یہ جان لے اے سجدہ اول کی درخشندہ زمیں
تجھ کو یوم مبیں تک حالت کربل میں رہنا ہے
کلام
کلام: فرخندہ شمیم