سدرہ کی قبرکشائی کے بعد پوسٹ مارٹم رپورٹ آ گئی، 18 سالہ سدرہ پر شدید تشدد اور گردن کی ہڈیاں ٹوٹی ہونے کا انکشاف

راولپنڈی میں غیرت کے نام پر قتل
راولپنڈی (ڈیلی پاکستان آن لائن) غیرت کے نام پر قتل کی جانے والی لڑکی پر شدید تشدد کا انکشاف ہوا ہے، پوسٹ مارٹم کے بعد گردن کی ہڈیاں ٹوٹی ہوئی تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں صدارتی انتخابات: واشنگٹن میں انتخابی ماحول اور تیاریوں کا جائزہ
سدرہ کی قبر کشائی اور پوسٹ مارٹم
نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے مطابق غیرت کے نام پر قتل کی گئی 18 سالہ لڑکی سدرہ کی قبر کشائی کے بعد اس کا پوسٹ مارٹم کیا گیا۔ ذرائع کے مطابق 17 تاریخ کی صبح تدفین کے وقت بارش کی وجہ سے قبر کی مٹی گیلی اور پانی بھی تھا۔ اس کے باوجود جرگے کے شرکا نے سدرہ کی لاش کو دفن کرکے قبر کے نشانات مٹا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے وفاقی بجٹ مسترد کردیا
تشدد کے شواہد اور تحقیقات
قبر میں گیلی مٹی اور جاری بارش کے باعث سدرہ کی میت پھول چکی تھی اور اس کی زبان بھی باہر آئی ہوئی تھی۔ ذرائع کے مطابق پوسٹ مارٹم کے دوران سدرہ پر شدید تشدد کے بھی شواہد ملے ہیں۔ اس کی گردن کی ہڈیاں بھی ٹوٹی ہوئی تھیں۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ ملزمان نے لڑکی کے ساتھ انتہائی بربریت کا مظاہرہ کیا۔ تمام 8 ملزمان گرفتار ہیں، جنہیں عدالت میں پیش کرکے کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: ایک تلخ حقیقت کا سامنا: بیوی اور بیٹیوں کے لیے پچھتاوا کرنے والے شخص کی داستان
پوسٹ مارٹم کی تفصیلات
قبل ازیں ہولی فیملی اسپتال کی سینئر میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مصباح الرحمان نے اپنی ٹیم کے ساتھ میت کا معائنہ اور پوسٹ مارٹم کیا۔ میڈیکل بورڈ میں میڈیکل آفیسر ڈاکٹر مصباح الرحمان، عارف سلیم مارچری سپروائزر اور محمد سعید ڈسپنسر شامل تھے۔ ذرائع کے مطابق مقتولہ سدرہ کی لاش سے فرانزک ٹیسٹ کے لیے نمونے حاصل کیے گئے ہیں، جنہیں لاہور لیبارٹری بھجوایا جائے گا۔ فرانزک رپورٹ سے موت کی وجوہات کا تعین ہوگا۔
موت کی ممکنہ وجوہات
ابتدائی تحقیقات کے مطابق غیرت کے نام پر قتل ہونے والی سدرہ کو مبینہ طور پر سانس بند کرکے گلا دبا کر موت کے گھاٹ اتارا گیا۔ ہولی فیملی اسپتال کے میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر اعجاز بٹ کے مطابق پوسٹ مارٹم رپورٹ آنے پر میڈیکل بورڈ اپنی رپورٹ مرتب کرے گا، جسے سربمہر کرکے عدالت میں پیش کیا جائے گا۔