بھارتی فوج کی ریاستی دہشت گردی میں مزید 3 کشمیری نوجوان شہید
نوجوانوں کا ماورائے عدالت قتل
سری نگر (ڈیلی پاکستان آن لائن) قابض بھارتی فوج نے نام نہاد سرچ آپریشن کی آڑ میں مزید 3 کشمیری نوجوانوں کو ماروائے عدالت قتل کردیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنازے کی تلقین کرکے آنا کس مقصد کیلیے تھا،بانی پی ٹی آئی ڈی چوک میں بند تھے جو وہاں آکر چھڑانا تھا؟ کئی سوالات اٹھ گئے
سرچ آپریشن کی تفصیلات
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق جنت نظیر وادی کے ضلع پہلگام کے داخلی اور خارجی راستوں کو بند کرکے گھر گھر تلاشی لی گئی۔ قابض بھارتی فوج نے ایک گھر سے تین نوجوانوں کو حراست میں لے لیا اور بعد میں ان کی گولیاں لگی اور تشدد زدہ لاشیں برآمد ہوئیں۔ مقبوضہ کشمیر کی بھارت نواز کٹھ پتلی حکومت نے نوجوانوں کو مسلح عسکریت پسند ظاہر کرنے کی ناکام کوشش کرتے ہوئے واقعے کو مقابلہ قرار دیا۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور، لڑکی کے ساتھ دکان کے اندر زیادتی کا کیس، ملزم کو 14 سال قید کی سزا سنا دی گئی
علاقہ مکینوں کا بیان
ادھر علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ تینوں نوجوان نہتے تھے اور مقامی کالج کے طالب علم تھے جو ایک ساتھ کرائے پر اس گھر میں رہتے تھے۔
انسانی حقوق کی خلاف ورزی
قابض بھارتی فوج نے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کرتے ہوئے نوجوانوں کی لاشیں لواحقین کے بجائے پولیس کے حوالے کردیں۔ شہید نوجوانوں کے اہل خانہ اپنے پیاروں کی لاشوں کے حصول کے لیے در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔








