اس زمانے میں محسوس کیا کہ نوجوانوں کو منفی طور پر متاثر کرنے والی ایک بڑی خرابی تعلیمی اداروں میں سیاسی جماعتوں کی سرگرم شاخیں تھیں

مصنف: رانا امیر احمد خاں

قسط: 110

افطار ڈنر کا اہتمام

یوتھ موومنٹ کے پرانے ساتھیوں سے ملاقات کے لئے میں نے اپنے گھر پر 19 اپریل 1990ء کو ان کے اعزاز میں ایک افطار ڈنر کا اہتمام کیا جس میں 20، 22 احباب شریک ہوئے جن میں ڈاکٹر منیرالدین چغتائی، بیگم شکیلہ رشید (چیئر پرسن شعبۂ خواتین)، نزہت فردوس (سیکرٹری شعبہ خواتین)، حافظ فرحت علی (فنانس سیکرٹری)، ایم اکرم، نصیر چودھری (انچارج یوتھ کونسلنگ کلینک)، چودھری محمد ارشاد، قصورپورہ سے میاں عبدالرشید، عشرت حسین صدیقی (سابق صدر ایبٹ آباد یوتھ موومنٹ)، محمد اقبال ایڈووکیٹ اور دیگر شامل ہوئے۔

اجلاس کی تفصیلات

16 جون 1990ء کو پاکستان یوتھ موومنٹ سٹڈی سرکل کا ایک اجلاس -9 بیگم روڈ پر میرے زیر صدارت منعقد ہوا۔ جس میں "صوبہ سندھ کی موجودہ صورتحال تاریخ و ماضی کے آئینہ میں" کے موضوع پر سندھ کے حالات کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔

سندھ کا مسئلہ

اجلاس میں کراچی یونیورسٹی کے شعبہ بین الاقوامی تعلقات کے سابق استاد جناب یامین الدین ایڈووکیٹ نے اپنے مقالہ میں سندھ کے مسئلہ کا ایک تاریخی جائزہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ سندھ میں صوبائیت اور علیٰحدگی کا بیج 1951ء میں سندھو دیش تحریک قائم کر کے بو دیا گیا تھا۔ 1973ء میں ممتاز بھٹو کے دور میں سندھی زبان کے مسئلہ پر فسادات ہوئے اور 1983ء میں ایم۔ آر۔ ڈی کے لبادے میں سندھو دیش تحریک کے پودے کی آبیاری کی گئی، جس کا مقابلہ کرنے کے لئے صوبہ سندھ کے اْردو بولنے والوں نے مہاجر قومی موومنٹ قائم کی۔ گزشتہ پونے دو سالہ بینظیر بھٹو کے جمہوری دور 1988990ء میں صوبائی و مرکزی حکومتوں نے ڈاکوؤں، تخریب کاروں، علیٰحدگی پسندوں کی بیخ کنی کرنے کی بجائے اْنہیں کھل کھیلنے کا موقع دیا ہے اور اس طرح سندھ کے مسئلہ میں پاکستان کی سلامتی کے لئے خطرناک حالات پیدا کر دئیے ہیں۔ جناب یامین الدین ایڈووکیٹ نے مزید کہا کہ اگر سندھ کے مسئلے کا جلد از جلد سیاسی حل تلاش نہ کیا گیا اور اس ضمن میں پاکستان کی تمام سیاسی جماعتوں کی قومی کانفرنس منعقد نہ کی گئی تو سندھ میں مشرقی پاکستان جیسے حالات پیدا ہو سکتے ہیں۔

اجلاس میں اظہار خیال

اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے حاجی نصر اللہ خان قادری نائب صدر لاہور ٹریڈرز ایسوسی ایشن نے سندھ کی روز افزوں بگڑتی ہوئی صورت حال کا ذمہ دار سندھ نیشنل الائنس کو قراردیا۔ اْنہوں نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ پیپلز پارٹی جیسی وفاقی جماعت نے بھی سندھ نیشنل الائنس کی منفی سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کی ہے اور صوبہ سندھ سے پیپلز پارٹی کے کل 31 ممبران قومی اسمبلی میں سے 16 کا تعلق سندھ نیشنل الائنس سے ہے۔

تعلیمی اداروں میں صورت حال

اْن دنوں میں نے محسوس کیا ایک بڑی خرابی جو نوجوانوں کو منفی طور پر متاثر کر رہی تھی وہ تعلیمی اداروں، کالجوں، یونیورسٹیوں میں سیاسی جماعتوں کی ذیلی شاخیں اسلامی جمعیتِ طلباء، مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن اور دیگر اپنی اپنی جماعتوں کے مقاصد کے لئے سرگرم عمل تھیں۔ طلبہ کی یہ تنظیمیں اپنی اپنی جماعتوں کے لئے کام کرتے ہوئے تعلیمی اداروں میں باہمی سرپھٹول کی کیفیت پیدا کر کے تعلیمی اداروں میں بدامنی پیدا کرنے کا باعث بن رہی تھیں۔

(جاری ہے)

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...