سوات کے مدرسے میں تشدد کر کے بچے کو مارنے والا مرکزی ملزم گرفتار

سوات میں مدرسے کے طالب علم کی ہلاکت

سوات (ڈیلی پاکستان آن لائن) مدرسے میں تشدد سے طالب علم کی ہلاکت کے کیس میں مرکزی ملزم عمر اور اس کے بیٹے احسان کو گرفتار کر لیا گیا۔ ضلعی پولیس آفیسر محمد عمر خان کے مطابق واقعے میں ملوث 10 ملزمان کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے اور مرکزی ملزمان فرار ہوگئے تھے۔ ڈی پی او نے بتایاکہ مرکزی ملزم عمر اور اس کے بیٹے احسان کو گرفتار کر لیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سانحہ 9 مئی: حلیم عادل، خرم شیر زمان ودیگر پر فرد جرم عائد

واقعے کی تفصیلات

یاد رہے کہ 21 جولائی کو خوازہ خیلہ اسپتال میں 14سالہ فرحان کی تشدد زدہ لاش لائی گئی تھی۔ مقتول کے چچا صدر ایاز کی مدعیت میں مدرسے کے مہتمم قاری محمد عمر، اُس کے بیٹے احسان اللہ، ناظم مدرسہ عبد اللہ اور بخت امین کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا تھا۔

واقعے کا سبب

مقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان مدرسے واپس جانے کو تیار نہیں تھا۔ چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔ مقتول فرحان کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نماز مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔

Categories: قومی

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...