قید تنہائی کیا ہے، عمران خان کو جیل میں کوئی ساتھی دیدیں جو ان کے ساتھ سیل میں رہے؟ خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ آصف کی ویڈیو کا موضوع
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیر دفاع خواجہ آصف کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہو رہی ہے جس میں وہ عمران خان کی جانب قید تنہائی میں رکھنے کے الزام پر جواب دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ قید تنہائی کیا ہوتی ہے، ان کو کوئی ساتھی دے دیں جو ان کے ساتھ سیل میں رہے؟
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سپورٹس بورڈ کی جانب سے ارشد ندیم کو 20 لاکھ روپے کا ایوارڈ
خواجہ آصف کے تبصرے
تفصیلات کے مطابق، خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے ہیں ان کی فرسٹریشن اور بڑھے گی۔ جو زبان عمران خان استعمال کرتے ہیں وہ کبھی کسی نے نہیں کی۔ انہوں نے اپنے دور حکومت میں سیاسی مخالفین کے ساتھ جو کیا ہے وہ ہماری تاریخ کا سیاہ باب ہے۔ قید تنہائی کیا ہوتی ہے؟ ان کو کوئی ساتھی دیں جو ان کے ساتھ سیل میں رہے؟ جیل میں تو بندہ تنہا ہی ہوتا ہے۔ میں نے بھی چھ مہینے جیل میں گزارے ہیں، میں بھی اکیلا تھا۔ آپ کے ساتھ مشقتی ہوتا ہے سارا دن، صبح فجر کے وقت کھولتے ہیں اور شام کو مغرب کے وقت بند کر دیتے ہیں۔ ایسی شخصیات کو عام قیدیوں کے ساتھ بات کرنے نہیں دیتے، وہ عموماً اکیلے ہی ہوتے ہیں۔ مجھے اٹک فورٹ میں رکھا گیا تھا، مجھے چھ بائی چار سیل کے اندر رکھا گیا تھا۔ وہ قید تنہائی بھگتیں تو پھر انہیں پتا لگے گا کہ قید تنہائی ہوتی کیا ہے۔ انہیں ساری سہولیات ملی ہوئی ہیں، وہ خود بتا دیں کہ ان کی قید تنہائی کا کیا علاج کیا جائے۔
سوشل میڈیا پر تذکرہ
عمران خان کو ساری سہولیات ملی ہوئی ہیں، اب ہم ان کی تنہائی کا کیا علاج کریں؟ وزیر دفاع خواجہ آصف
قید تنہائی کیا؟ ان کو کوئی ساتھی دیں جو ان کے ساتھ سیل میں رہے؟ جیل میں تو بندہ اپنے سیل میں تنہائی ہوتا ہے، مجھے اٹک قلعہ میں چھ بائی چار کے سیل میں رکھا گیا تھا، خواجہ آصف @KhawajaMAsif pic.twitter.com/Uf6pIdEkm1
— عماد احمد Amad Ahmed (@Amad_ahmed_) July 28, 2025