پاکستان میں امراضِ قلب کی وجہ سے سالانہ کتنی جانیں جا رہی ہیں۔۔؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں

پاکستان میں امراضِ قلب کی سنگینی

سکھر( نیوز ڈیسک )پاکستان میں امراضِ قلب کی وجہ سے سالانہ کتنی جانیں جا رہی ہیں۔۔؟ جان کر آپ حیران رہ جائیں

یہ بھی پڑھیں: تیراہ واقعہ: شہداء کے لواحقین کے لیے 1 کروڑ، زخمیوں کے لیے 25 لاکھ فی کس امداد کا اعلان

اموات کا تعین

تفصیلات کے مطابق امراضِ قلب کی وجہ سے ملک میں 30 فیصد سے زائد اموات ہو رہی ہیں۔’’دی نیوز‘‘ کی رپورٹ کے مطابق ملک میں امراضِ قلب کی وجہ سے سالانہ تقریباً 4 لاکھ افراد کی جانیں جا رہی ہیں۔ اس صورتحال کے پیشِ نظر ماہرینِ صحت اور پالیسی سازوں نے امراضِ قلب کی روک تھام، بروقت تشخیص اور علاج کو ممکن بنانے کے لیے ترجیح دینے کے لیے فوری اور ملک گیر اصلاحات کرنے پر زور دیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پرواز کے دوران ایک مسافر کی دروازہ کھولنے کی کوشش، اسے قابو کیا تو دوسرے مسافر نے ایسی حرکت کردی کہ پولیس حرکت میں آ گئی۔

کارڈیک ایمرجنسی کی صورتحال

پاکستان کارڈیک سوسائٹی (پی سی ایس) کے صدر ڈاکٹر راج کمار نے امراضِ قلب کے بارے میں آگاہی کیلئے سکھر میں منعقد کیے گئے سیشن میں کہا کہ پاکستان کو کارڈیو واسکیولر ایمرجنسی صورتحال کا سامنا ہے، امراضِ قلب میں مبتلا ہونے والے 30 سال سے زائد عمر کے مریضوں کی بڑھتی ہوئی تعداد میں تشویشناک بات یہ ہے کہ وہ اعلیٰ درجے کی coronary artery disease میں مبتلا ہیں۔ یہ صورتحال نہ صرف صحت عامہ کے لیے چیلنج ہے بلکہ قومی ترقی کے لیے بھی مسئلہ ہے کیونکہ ایک بیمار افرادی قوت قوم کو آگے نہیں لے جا سکتی۔

بگڑتی ہوئی صورتحال کے اسباب

ڈاکٹر کمار نے مزید کہا کہ غیر محفوظ طرز زندگی، ناقص غذائیت، تمباکو نوشی، ذیابیطس اور دل کی صحت کے بارے میں آگاہی نہ ہونا اس بگڑتی ہوئی صورتحال میں کلیدی معاون ہیں اس لیے ہمیں ناصرف اپنے مریضوں بلکہ صحت کی دیکھ بھال فراہم کرنے والوں کو بھی تعلیم دینی چاہیے۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...