100 ملین ڈالر کا ڈوبنا انڈیا کا پروپیگنڈا

سوشل میڈیا کی حقیقت
بدقسمتی سے سوشل میڈیا پر جس کا جو دل کرتا ہے وہ اپنی خواہش کو خبر بنانے کی کوشش کرتا ہے جبکہ ایسی خبر کا حقائق سے دور دورتک کا تعلق نہیں ہوتا۔ یہ عاقبت نا اندیش لوگ یہ بھی نہیں سوچتے کہ ایسا کرنے سے ملک پاکستان کا نقصان کس قدر ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی کے احتجاج سے گرفتار ہونے والے افغان باشندوں نے تہلکہ خیز انکشافات کر دیئے
کرپٹو کرنسی کے بارے میں افواہیں
آج کل سوشل میڈیا پر کرپٹو کرنسی میں ایک حکمران خاندان 100 ملین ڈالر ڈوبنے کے حوالے سے کئی ایک کہانیاں چل رہی ہیں لیکن ان کا کوئی سر پاؤں نہیں۔ نہ ہی ان کہانیوں کا نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا براہ راست کوئی تعلق ہے۔ یہ دو سے تین سال پرانا معاملہ ہے اور گڑھے مردے اب اکھاڑے جا رہے ہیں۔ بنیادی طور پر یہ انڈیا کا پروپیگنڈا ہے جس کو پاکستان کے ہاتھوں اپنی عبرتناک شکست نہیں بھول رہی۔
یہ بھی پڑھیں: گوجرانوالہ کے شہری کو شیر کے بچے گھر پر رکھنا بہت مہنگا پڑ گیا
علی ڈار کا تجارتی پراجیکٹ
اصلی کہانی یہ ہے کہ، دو تین سال قبل نائب وزیر اعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کے بیٹے علی ڈار نے جوکہ دبئی میں اپنا بزنس کرتے ہیں، کرپٹو کرنسی کا ایک پراجیکٹ لانچ کیا جس کا نام انہوں نے "کووئنٹ" رکھا تھا۔ لوگوں نے اس پراجیکٹ میں سرمایہ کاری کی، لیکن بدقسمتی سے اس پراجیکٹ سے مطلوبہ نتائج حاصل نہ ہو سکے اور یہ کوائن ڈمپ کر گیا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی احتجاج، سٹاک مارکیٹ کریش کر گئی، سرمایہ کاروں کو اربوں کا نقصان
نقصان اور قانونی چارہ جوئی
جن لوگوں نے ان پراجیکٹس میں سرمایہ کاری کی تھی، ان میں متحدہ عرب امارات کی بڑی کاروباری شخصیات اور کمپنیاں بھی شامل تھیں۔ جب ان کی سرمایہ کاری ڈوب گئی تو انہوں نے اپنے سرمائے کی واپسی کیلئے قانونی چارہ جوئی کی اور یہ خبر منظر عام پر آ گئی۔ یار لوگوں نے حکومت کو نیچا دکھانے کیلئے اسحاق ڈار سے جوڑنا شروع کردیا جبکہ حقیقت میں اس کا اسحاق ڈار اور حکومت سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنگ آپ نے شروع کی، ختم ہم کریں گے، رہنما پی ٹی آئی اسد قیصر
صحافتی تبصرے اور تحقیقات
اب اس خبر پر کچھ صحافی خواتین و حضرات طرح طرح کے تبصرے کر رہے ہیں اور سوال اٹھا رہے ہیں کہ یہ پیسہ کہاں سے آیا، اس کی منی ٹریل تلاش کریں۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ علی ڈار کا دبئی میں بزنس وینچر تھا اور اب سرمایہ دار علی ڈار کے پیچھے پیچھے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی صدر نے خالصتان تحریک کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنو کو خط لکھ دیا
پاکستان کی ترقی اور کرپٹو اقدامات
پاکستان میں کرپٹو کے حوالے سے بہترین اقدامات کیے جا رہے ہیں، اور پہلی مرتبہ پاکستان نے کسی ٹیک میدان میں بھارت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ جو لوگ کرپٹو سے وابستہ ہیں وہ بتا سکتے ہیں کہ گزشتہ چند ماہ میں کرپٹو سے متعلق جتنا کام پاکستان میں ہوا، شاید کسی اور ملک میں دس سال میں بھی اتنا کام نہ ہوا ہو۔
نتیجہ
پاکستان واحد ملک ہے جس میں کرپٹو کرنسی کی ریگولیشن کے حوالے سے نظام وضع کیا گیا ہے۔ مفتاح اسماعیل کا بیانیہ بھی ہمارے ازلی دشمن ملک انڈیا کے بیانیہ سے ملتا جلتا ہے۔ لیکن حقیقت یہ ہے کہ پاکستان کی معیشت ترقی کر رہی ہے، جو کچھ لوگوں کو ہضم نہیں ہو رہی۔
نوٹ: یہ مصنف کا ذاتی نقطہ نظر ہے جس سے ادارے کا متفق ہونا ضروری نہیں۔