امریکی صدر نے خالصتان تحریک کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنو کو خط لکھ دیا

مودی حکومت کا عالمی سطح پر چہرہ خجالت
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کی انتہاپسند حکومت کو عالمی سطح پر ایک بار پھر سبکی کا سامنا کرنا پڑ گیا۔ امریکی صدر ٹرمپ نے مودی سرکار کو سفارتی محاذ پر ایک اور جھٹکا دیتے ہوئے خالصتان تحریک کی حامی تنظیم سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو خط لکھ دیا۔ صدر ٹرمپ نے اپنے خط میں امریکی شہریوں کے حقوق اور سلامتی کے لیے لڑائی جاری رکھنے کے عزم کا اعادہ کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارتی بحریہ کا اسرائیل کے اشتراک سے تیار کردہ درمیانے فاصلے تک مار کرنے والے میزائل کا تجربہ
سکھ فار جسٹس کے رہنما کا شکریہ
امریکی صدر ٹرمپ نے خط میں واضح کیا کہ میں اپنے شہریوں، اپنی قوم اور اقدار کو سب سے پہلے رکھتا ہوں۔ جب امریکہ محفوظ ہوگا، تبھی دنیا بھی محفوظ ہوگی۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں اپنے شہریوں کے حقوق اور سلامتی کے لیے لڑنا کبھی نہیں چھوڑوں گا۔ سکھ فار جسٹس کے رہنما گرپتونت سنگھ پنوں نے امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے ارسال کردہ خط اپنی ایکس پوسٹ میں شیئر کردیا۔
ریفرنڈم اور قتل کی سازش
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا خط ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب 17 اگست کو واشنگٹن میں خالصتان تحریک کا ریفرنڈم ہونا ہے۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال بھارتی خفیہ ایجنسی 'را' نے سکھ فار جسٹس کے مرکزی رہنما گرپتونت سنگھ پنوں کو امریکہ میں قتل کرنے کی کوشش کی تھی۔ گرپتونت سنگھ پنوں نے اپنے قتل کی سازش کے الزام میں بھارتی حکومت کے خلاف امریکہ میں مقدمہ کیا تھا جس کے بعد قتل کی سازش میں ملوث 'را' کے ایجنٹ نکھل گپتا کو گرفتار کیا گیا تھا، نکھل گپتا پر امریکہ میں فرد جرم بھی عائد کی جا چکی ہے۔