قاضی حسین احمد نے کہا غلام حیدر وائیں کو منا لیں تو جمعیت کو ختم کرنے کیلئے تیار ہونگے، ایک دوسرے کی ضد میں اِصرار میری سمجھ سے بالا تر تھا

تعلیمی اداروں میں طلبہ کی سرگرمیاں

مصنف: رانا امیر احمد خاں
قسط: 111

میرے نزدیک اپنے تعلیمی ادارے کی حد تک، سٹوڈنٹ یونین کے ذریعے تعلیمی، تفریحی، اور ثقافتی سرگرمیاں جاری رکھنے کا طلبہ کو پورا پورا حق ملنا چاہئے، لیکن تعلیم کے دوران عملی طور پر سیاسی کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں ہونی چاہئے۔ طلباء، سیاستدانوں کے آلۂ کار بن کر تعلیمی اداروں میں امنِ عامہ کے مسائل پیدا کرتے ہیں، جس کی اجازت نہیں دی جانی چاہئے۔ اگر کوئی طالب علم تعلیم کی بجائے سیاست ہی کرنا چاہتا ہے تو ایسے طالب علم کو اپنی سیاسی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے سیاست کا آغاز کرنا چاہئے، نہ کہ تعلیمی اداروں سے۔

یہ بھی پڑھیں: رواں ماہ کے لیے ایل این جی سستی کر دی گئی

ڈاکٹر منیر الدین چغتائی سے ملاقات

میں نے اس ضمن میں ڈاکٹر منیر الدین چغتائی، وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی سے ملاقات کی۔ پاکستان یوتھ موومنٹ کی جانب سے سینٹ ہال پنجاب یونیورسٹی میں ایک سیمینار کا بھی اہتمام کیا گیا، جس میں ڈاکٹر منیر الدین چغتائی خود بھی بطور مہمانِ خصوصی شریک ہوئے۔ پنجاب یونیورسٹی کی طالبہ انیلا چودھری نے اس سیمینار کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔ اس سیمینار میں یونیورسٹی شعبہ جات کے طلباء اور پاکستان یوتھ موومنٹ کے کارکنان نے شرکت کی۔

یہ بھی پڑھیں: عیدالاضحیٰ پر موسم کیسا رہے گا؟ محکمہ موسمیات نے پیشگوئی کر دی

تعلیمی اداروں میں سیاست کی مخالف

تعلیمی اداروں سے سیاسی جماعتوں کی ذیلی شاخیں ختم کرنے کے ضمن میں میں وزیر اعلیٰ پنجاب غلام حیدر وائیں اور جماعتِ اسلامی پاکستان کے امیر قاضی حسین احمد سے بھی ملا اور ان سے بڑے ادب سے گزارش کی کہ آخر آپ تعلیمی اداروں کا ماحول کیوں خراب کرنے پر تلے ہوئے ہیں۔ غلام حیدر وائیں نے میرے سامنے مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کی پرانی تاریخ اور تحریک پاکستان میں مسلم سٹوڈنٹس فیڈریشن کے فعال کردار پر روشنی ڈالی اور مجھے کہا کہ وہ اس نام اور اس ادارے کو ختم نہیں کر سکتے۔

اسی طرح قاضی حسین احمد نے مجھے ایک ہی بات کی کہ اگر آپ وائیں صاحب کو منا لیں تو وہ بھی جمعیت کو ختم کرنے کے لئے تیار ہیں۔ ایک دوسرے کی ضد میں سیاستدانوں کا ایک منفی سرگرمی کو تعلیمی اداروں میں جاری رکھنے پر اِصرار میری سمجھ سے بالا تر ہے۔ مجھے حیرت ہوتی ہے کہ ہمارے سیاستدان، بالخصوص دونوں مذکورہ سیاستدان جن کا شمار اچھے سیاستدانوں میں ہوتا تھا، وہ بھی اپنی پارٹی کے مفادات کے لئے قومی مفاد کو پسِ پشت ڈالتے رہے۔

نقل بازی کا مسئلہ

ان دنوں نوجوانوں کا ایک دوسرا تعلیمی مسئلہ امتحانوں میں نقل بازی کا بھرمار ہونا تھا، اور یہ وباء ہماری نوجوان نسل کے لئے زہرِ قاتل کی حیثیت رکھتی ہے۔ اس مسئلے کے حل کی طرف توجہ مبذول کروانے کے لئے پاکستان یوتھ موومنٹ کی جانب سے میں نے سر فضل حسین تھیٹر، گورنمنٹ کالج لاہور میں ایک مذاکرے کا اہتمام کیا۔

اس مذاکرے میں پرنسپل پروفیسر ڈاکٹر خالد آفتاب، اس وقت کے پنجاب کے وزیر تعلیم جناب عثمان ابراہیم، اور مرکزی وزیر پاپولیشن پلاننگ رانا نذیر احمد خان بطور مہمانِ خصوصی شامل ہوئے۔ سیمینار میں گورنمنٹ کالج لاہور کے طلباء اور کارکنان یوتھ موومنٹ بڑی تعداد میں شریک ہوئے اور امتحانات میں نقل بازی کے خاتمے کے لئے سیرحاصل بحث میں حصہ لیا۔ مجھے خوشی ہے کہ اْس وقت کے وزیر تعلیم عثمان ابراہیم انصاری اور بورڈز ہائے تعلیم نے اس مسئلے کے حل کے لئے کافی جانفشانی سے کام کیا اور اس وباء پر کافی حد تک قابو پا لیا گیا۔

(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب ”بک ہوم“ نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...