بات نئے ووٹ بنانے سے ہوتی کہاں نکل گئی، شناختی کارڈ کے علاوہ باقی “فارمولے” سے مکمل کر دو، باتیں کرنے کے لیے ہوتی ہیں تاکہ کچھ سیکھا جائے۔

مصنف کی معلومات

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 243

یہ بھی پڑھیں: لنڈ گینگ کے سربراہ کو شاہد لنڈ کو کیسے قتل کروایا گیا؟ نجی ٹی وی کے سنسنی خیز انکشافات

دفتر ی کام کا آغاز

بات چوہدری فاروق کے نئے ووٹ بنانے سے ہوتی کہاں نکل گئی ہے۔ میرے ایک ڈائریکٹر جنرل ہوتے تھے، مقصود لک صاحب کہا کرتے تھے؛ "باتیں کرنے کے لئے ہوتی ہیں تاکہ ان سے کچھ سیکھا جائے۔" ہو سکتا ہے ان باتوں سے بھی کوئی تھوڑا بہت سیکھ سکے۔ جلیل کو بلا کر فارمز دئیے اور کہا؛ "پہلے ان کی پڑتال کردے۔" وہ چلا گیا۔ میں چوہدری فاروق سے چائے کے کپ پر گپ لگانے لگا۔

یہ بھی پڑھیں: مقروض باپ نے فیس بک لائیو پر بیٹی کے علاج کے لیے اپیل کے بعد خودکشی کرلی

فارمز کی پڑتال

گھنٹہ بھر میں وہ لوٹا اور بولا؛ "ان میں سے صرف سو ڈیرھ سو درست ہیں اور باقی نامکمل ہیں۔" نامکمل فارمز مجھے دکھاتے بولا؛ "سر! اکثر پر دستخط یا نشان انگھوٹھا نہیں تھا اور کچھ کے ساتھ شناختی کارڈ کی کاپی لف نہ تھی۔" چوہدری فاروق یہ سن کر کچھ پریشان ہوئے اور بولے؛ "اب کیا ہو گا؟" میں نے جلیل سے کہا؛ "شناختی کارڈ کے علاوہ باقی اپنے فارمولے سے مکمل کر دو۔" وہ چلا گیا۔ چوہدری فاروق بولے؛ "سر! یہ کون سا فارمولا ہے؟" میں نے جواب دیا؛ "آپ آم کھائیں، پیڑ مت گنیں۔"

یہ بھی پڑھیں: بھارت نے 16 پاکستانی یوٹیوب چینلز پر پابندی لگا دی

دفتری کام کی پیچیدگی

گھنٹہ بھر بعد وہ واپس آ یا تو اسی فی صد فارم مکمل ہو چکے تھے۔ ساڑھے تین بجے کا وقت تھا۔ میں اٹھا، چوہدری فاروق کے ساتھ اے سی کے دفتر آیا تاکہ ان کے دستخط کروا سکوں۔ وہ گھر جا چکے تھے۔ چھوٹے شہروں میں اکثر افسران کی سرکاری رہائش گاہیں دفتر سے ملحقہ ہی ہوتی تھیں۔ میں ان کے گھر گیا اور چوکیدار کو بتایا؛ "جاؤ اور میرا بتاؤ۔" چند لمحوں میں وہ واپس آ یا اور کہنے لگا؛ "سر! صاحب کہہ رہے ہیں کہ ذاتی کام ہے یا دفتری؟" میں نے جواب دیا؛ "دفتری۔" وہ گیا اور پھر واپس آ کر بتایا؛ "جناب! صاحب کہہ رہے ہیں کہ اگر دفتری کام ہے تو کل بات کریں گے۔ دفتری وقت ختم ہو چکا ہے۔" میرے ساتھ ایسا پہلی بار ہوا تھا۔ میں شرمندہ واپس ہو لیا۔

یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس پاکستان جسٹس یحییٰ آفریدی کی تقرری کا نوٹیفکیشن جاری

اگلی صبح کا واقعہ

اگلی صبح میں نے وہ فارم اپنے کلرک کے ہاتھ ان کے دفتر بھجوا دئیے۔ دوپہر 3 بجے کے بعد ان کا نائب قاصد مجھے بلانے آیا کہ صاحب یاد کر رہے ہیں۔ میں نے اسے جواب دیا؛ "انہیں بتا دو کہ دفتر کا وقت ختم ہے، کل بات کریں گے۔" وہ دوبارہ آیا، میں نے دوبارہ بھی اسے یہی جواب دیا۔ اگلے روز وہ صبح ہی دفتر آ گیا۔ مجھے دفتر حاضر دیکھ کر بولا؛ "سر! آپ دفتر نہ ہوتے تو میں شکایت لگاتا۔ بہرحال آپ کو صاحب یاد کر رہے ہیں۔" میں اے سی کے دفتر گیا۔ وہ خاصے غصے میں تھے۔ کہنے لگے؛ "پراجیکٹ منیجر صاحب، ایسے کام نہیں چلے گا۔ یہ الیکشن کا وقت ہے، دن رات کام ہوتا ہے۔" میں نے جواب دیا؛ "سر! آپ ٹھیک کہہ رہے ہیں، الیکشن کے دوران کام بڑھ جاتا ہے۔ میں بھی کل اسی سلسلے میں آپ کے پاس حاضر ہوا تھا، آپ نے کہا دفتر کا وقت ختم ہو چکا ہے۔ سر! میں بھی دفتری کام دفتر کے اوقات میں ہی کرتا ہوں۔ آپ میرے بوس نہیں ہیں لیکن اگر آپ بطور کولیگ ٹریٹ کریں گے تو میں ہر وقت حاضر ہوں اور اگر آپ افسر بنیں گے تو میں آپ کے ماتحت نہیں ہوں۔ میں بھی افسر ہوں اسی گریڈ کا جس کے آپ ہیں۔"

یہ بھی پڑھیں: امریکہ نے اسرائیل کو ’موت کا فرقہ‘ قرار دینے والے اعلیٰ افسر کو حساس مشاورتی عہدے سے ہٹا دیا

پہچان کا احساس

میری بات ان کی سمجھ آ گئی۔ مسکرائے اور کہنے لگے؛ "چلو کل کی بات بھول جاؤ۔ شام میں تمھارے دفتر آ کر سارے ووٹ فارم پر دستخط کروں گا۔ اب ناراضگی ختم۔" میں نے جواب دیا؛ "سر! ناراضگی تھی ہی نہیں، بس اصولی بات تھی۔" میرے ان کے ساتھ بہترین ورکنگ ریلیشن رہا۔ (جاری ہے)

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...