سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے سے متعلق فیصلہ جاری کر دیا

سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ نے طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن دینے سےمتعلق فیصلہ جاری کر دیا۔ جسٹس عائشہ ملک نے 10 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے والد کی وفات کے بعد طلاق یافتہ بیٹی کو پنشن نہ دینے کا سندھ حکومت کا سرکلر کالعدم قرار دیدیا۔
یہ بھی پڑھیں: کچے کے علاقے میں پہلی مرتبہ ڈرون کے ذریعے آپریشن، 9 ڈاکو ہلاک درجنوں زخمی
تفصیلی فیصلے کی اہم نکات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ بیٹی کی پنشن شادی کی حیثیت پر نہیں، حق کی بنیاد پر دی جائے گی۔ بیٹی کی طلاق والد کی وفات سے پہلے یا بعد میں پنشن پر اثرانداز نہیں ہوگی۔
پنشن کے حوالے سے عدالت کی رائے
سپریم کورٹ نے کہا ہے کہ پنشن خیرات نہیں، بلکہ سرکاری ملازم کا قانونی حق ہے۔ پنشن کا حق تاخیر سے دینا جرم کے زمرے میں آتا ہے۔ پنشن کی اہلیت کا انحصار شادی پر نہیں بلکہ مالی ضرورت پر ہونا چاہئے۔