پنجاب یونیورسٹی کا وفد چین کے کامیاب سرکاری دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گیا

پنجاب یونیورسٹی کا کامیاب دورہ چین
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پنجاب یونیورسٹی کا اعلیٰ سطحی وفد، وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر محمد علی کی قیادت میں چین کے کامیاب سرکاری دورے کے بعد وطن واپس پہنچ گیا۔ وفد میں فیکلٹی آف آرٹس کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر محبوب حسین، ڈین جیو سائنسز پروفیسر ڈاکٹر ساجد رشید، اور گورنر آفس کے سینئر افسران شامل تھے۔
یہ بھی پڑھیں: کریم خان: بنیامن نتن یاہو کے وارنٹ گرفتاری کی درخواست کرنے والے پراسیکیوٹر کے خلاف جنسی ہراسانی کی تحقیقات شروع
تعلیمی اور تحقیقی تعاون کی تلاش
اس اہم دورے کے دوران وفد نے مختلف چینی جامعات اور تحقیقی اداروں سے تعلیمی، تحقیقی اور ثقافتی تعاون کے فروغ کے لیے متعدد یادداشتوں پر دستخط کیے۔ دورے کے ایک اہم حصے میں وفد نے آسیان ممالک کی بین الاقوامی کانفرنس میں پاکستان کی نمائندگی کی، جہاں دنیا کے مختلف ممالک سے آئے ہوئے وفود سے مفید اور نتیجہ خیز ملاقاتیں کی گئیں۔ یہ ملاقاتیں مستقبل میں جامعہ پنجاب اور دیگر بین الاقوامی اداروں کے درمیان اشتراکِ عمل کو نئی جہتیں فراہم کریں گی۔ کانفرنس میں 6 ممالک کے مندوبین نے شرکت کی، جس میں پنجاب یونیورسٹی کے وفد نے تدریسی و تحقیقی سرگرمیوں پر تفصیلی بریفنگ دی۔
یہ بھی پڑھیں: جب تک اسرائیلی حملے نہیں رکتے جوہری مذاکرات نہیں کریں گے: ایران کا اعلان
باہمی تعاون کے معاہدے کی اہمیت
دورے کے دوران ایک نمایاں پیشرفت پنجاب یونیورسٹی کی فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز اور چین کی یونیورسٹی آف آنشن کی فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومینیٹیز کے درمیان باہمی تعاون کے معاہدے کی صورت میں سامنے آئی۔ اس دستخطی تقریب میں وائس چانسلر پنجاب یونیورسٹی پروفیسر ڈاکٹر محمد علی مہمانِ خصوصی کے طور پر شریک ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: 1965 میں پاک بحریہ کی وہ کارروائی جس نے بھارتی آبی فوج کے اوسان ہی خطا کردیے تھے
پاکستان اور چین کے درمیان تعلقات کی مضبوطی
معاہدے کے تحت دونوں جامعات تعلیمی تبادلے، مشترکہ تحقیقی منصوبوں، اور ثقافتی ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے مل کر کام کریں گی۔ دونوں فیکلٹیز کے ڈینز نے اس معاہدے کو پاکستان اور چین کے درمیان تعلیمی و تحقیقی تعلقات کو مزید مستحکم بنانے کی جانب ایک مثبت قدم قرار دیا۔
تاریخی دورے کا اثر
یہ تاریخی دورہ پاکستان کی اعلیٰ تعلیمی اداروں کی بین الاقوامی سطح پر موجودگی، ساکھ اور اثر و رسوخ میں اضافے کی ایک بڑی مثال ہے۔