کمسن شاگرد کے اغوا اور زیادتی کیس میں گرفتار قاری کو بری کر دیا گیا

کراچی میں عدالت کا فیصلہ
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملیر نے 11 سالہ کمسن شاگرد کے اغواء اور زیادتی کے کیس میں عدم شواہد کی بناء پر قاری کو بری کر دیا ہے۔ عدالت نے کہا استغاثہ کی جانب سے پیش کیے گئے گواہان اور شواہد میں تضاد ہے۔
یہ بھی پڑھیں: رانا شمشاد احمد صدر راوین سٹوڈنٹس یونین منتخب ہوئے، امریکہ میں سفیر اور سیکرٹری خارجہ تعینات ہوئے، دانشور حلقوں میں انکی رائے کا بڑا احترام کیا جاتا ہے۔
عدالت کی کارروائی
پراسیکیوشن کے مطابق جون 2023 میں ملزم نے اسکیم 33 سے گیارہ سال کے بچے کو اغواء کیا، بچے نے عدالت میں بیان دیا کہ اُس کے دینی تعلیم دینے والے ٹیچر نے اسے اغواء کیا۔ ٹیچر اسے پنجاب لے گیا، تشدد کیا اور دوسرے لوگوں کے ساتھ مل کر زیادتی کی۔
شواہد کی کمی
عدالت نے کہا کہ اس کیس میں کوئی چشم دید گواہ موجود نہیں ہے، مقدمہ دو دن کی تاخیر سے درج کروایا گیا۔ مدعی کے مطابق اس نے مقدمہ میں ملزم قاری معین کو نامزد کیا، جبکہ مقدمہ درج کرنے والے ڈیوٹی افسر کے مطابق مقدمہ نامعلوم ملزم کے خلاف درج کیا گیا۔ بچے کے بیان کے مطابق دوسرے ملزمان بھی قاری معین کے ساتھ موجود تھے۔ میڈیکل رپورٹ میں کسی قسم کے زخم کا نشان نہیں ملا، لہٰذا تمام باتوں کو مدنظر رکھتے ہوئے ملزم کو بری کیا جاتا ہے۔