وفاقی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دیدی

تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی کابینہ نے افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: واٹس ایپ اپنے صارفین سے کس اہم فیچر کیلئے معاوضہ لے گا؟
وزارت تجارت کے سمری کی تفصیلات
’’جیو نیوز‘‘ نے ذرائع کے حوالے سے بتایا ہے کہ افغانستان کے ساتھ تجارتی ٹیرف میں رعایتوں کی وزارت تجارت کے سمری کی منظوری وفاقی کابینہ سے سرکولیشن کے ذریعے لی گئی۔ ارلی ہارویسٹ پروگرام کے تحت وفاقی کابینہ نے ٹیرف میں رعایتوں کی منظوری دی اور پروگرام کے تحت پاک، افغان دوطرفہ تجارت میں اضافہ کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: زرعی شعبہ بحران کا شکار، ترقی کی شرح 6.4 سے گر کر 0.56 فیصد پر آ گئی
زرعی مصنوعات پر ٹیکس میں کمی
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ دونوں ممالک 4، 4 زرعی مصنوعات پر کسٹمز ڈیوٹی ختم یا کم کریں گے۔ تاہم رعایت کے باوجود دونوں ممالک کی جانب سے 22 سے 27 فیصد ٹیکس لاگو رہیں گے۔ یہ ٹیکس کی رعایت یکم اگست 2025 سے 31 جولائی 2026 تک لاگو ہو گی۔ پروگرام کے تحت مخصوص زرعی مصنوعات پر ترجیحی ٹیرف رعایتیں ملیں گی اور افغانستان کی 4 مصنوعات پر پاکستان 5 سے 26 فیصد ٹیکس رعایت دے گا۔
یہ بھی پڑھیں: آسٹریلیا کے خلاف پہلا ٹی20، بابراعظم نے دو اہم ریکارڈ اپنے نام کرلیے
افغانستان کے ٹماٹر اور دیگر مصنوعات پر رعایت
دستاویزات میں بتایا گیا ہے کہ افغانستان کے ٹماٹر پر پاکستان 5 فیصد ڈیوٹی ختم کرے گا، جس کے بعد ٹماٹر پر ٹیکس 27 سے کم ہو کر 22 فیصد رہ جائے گا۔ اس کے علاوہ انگور، انار، اور سیب پر پاکستان 26 فیصد ڈیوٹی کم کرے گا، جس کے بعد ان 3 مصنوعات پر ٹیکس 53 سے کم ہو کر 27 فیصد رہ جائیں گے۔
پاکستانی مصنوعات پر افغانستان کی رعایتیں
افغانستان 4 پاکستانی مصنوعات پر 20 سے 35 فیصد ٹیکس رعایت دے گا، جن میں پاکستانی آلو پر 35 فیصد اور کیلے پر 30 فیصد کسٹمز ڈیوٹی کم کی جائے گی۔ اس کے بعد افغانستان کو آلو کی برآمدات پر ٹیکسز 57 سے کم ہو کر 22 فیصد رہ جائیں گے۔