جج صاحب زندہ دل اور حسن پرست انسان تھے، بات بات میں ہنسنے کا بہانہ ڈھونڈ لیتے تھے، الیکشن کی ساری ذمہ داری مجھے دیدی خود سارا دن موج کرتے

مصنف کی تفصیلات

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 245

یہ بھی پڑھیں: بھارتی طیارے گرانے سے متعلق سوال ہمارے قومی جذبات کی نمائندگی نہیں کرتا، بھارتی وزیر دفاع راج ناتھ

دوستی اور پہچان

ریاض جوان کھلنڈرا سا لڑکا تھا اور میرا قریبی ساتھی بن گیا۔ جاوید اقبال، غلام رسول بہت سمجھ دار اور تجربہ کار تھے۔ سردار خاں سیکرٹری کم اور حکیم زیادہ تھا۔ گھگڑ منڈی کے قریب "اوجلا گاؤں" کا رہنے والا تھا۔ ایک بار ہم اس کے گھر گئے تو اس نے بیٹھک میں سنیاسی خانہ بنا رکھا تھا جہاں زندہ سانپ اور مرے بچھو بھی تھے۔ وہ سیکرٹری سے زیادہ سنیاسی لگتا تھا۔ حسین رضا زیدی اردو سپیکنگ اور جعلی دستخط کرنے میں ملکہ رکھتا تھا۔ مدت ہوئی ان سے ملاقات نہیں ہوئی۔ چوہدری سعید گوجر اے ڈی ایل جی گوجرانوالہ تھے۔ یہ پرانے افسروں کے لیڈر اور چوہدری آدمی تھے۔ نوکری کا سلیقہ جانتے تھے۔ انہی کی ہٹ دھرمی سے یہ اور ان کا گروپ ترقی نہ کر سکا اور سبھی جس گریڈ میں بھرتی ہوئے تھے اسی میں ریٹائر ہوئے۔ اکثر ریاض، غلام رسول، جاوید اور میں سیالکوٹی دروازے جاتے اور فرائی مچھلی سے لطف اندوز ہوتے۔

یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی فورسز کا بنوں میں آپریشن، 6 خوارج ہلاک، 4 زخمی

کام کا اصول

میرا یہ اصول رہا؛ "دفتر سے باہر سب برابر تھے لیکن کام کے وقت کوئی یاری دوستی نہیں تھی۔" کام کے وقت صرف کام ہی دوستی تھا۔ زندگی میں مجھے تین چار ماتحتوں کے ساتھ ہی کام کرنے کا مزا آیا تھا جو میری عادت اور پیس کے مطابق کام کرتے تھے۔ ان میں غلام محمد (اکاؤنٹنٹ)، جلیل اصغر، لالہ نذر حسین، لالہ اعجاز، راجہ جاوید، خورشید صاحب، اشرف اور عزیز شامل تھے۔

یہ بھی پڑھیں: موٹروے پر مسافر بس گہرائی میں جاگری، 3 افراد جاں بحق، 30 زخمی

حسن کے کمال

میں پی پی96 گوجرانوالہ کا اسٹنٹ ریٹرننگ افسر تھا جبکہ سنئیر سول جج شیخ جاوید اقبال ریٹرنگ افسر تھے۔ جج صاحب لاہور کے رہنے والے زندہ دل، دلدار اور حسن پرست انسان تھے۔ بات بات میں ہنسنے کا بہانہ ڈھونڈ لیتے تھے۔ چند دن میں ان سے خاصی بے تکلفی ہو گئی۔ الیکشن کی ساری ذمہ داری انہوں نے مجھے دے دی اور خود سارا دن موج کرتے۔ دن بھر میں جو کام کرتا شام کو انہیں بتا دیتا اور اگلی صبح کام شروع کرنے سے پہلے ان سے بات ہو جاتی یوں تمام کام احسن انداز میں انجام پاتے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: سپریم کورٹ آئینی بنچ نے فوجی عدالتوں میں سویلینز ٹرائل فیصلے کیخلاف اپیلوں پر فیصلہ محفوظ کرلیا

دوستی کی اہمیت

میں الیکشن کے لئے سٹاف کی ڈیوٹی لگا رہا تھا تو شیخ صاحب نے مجھے کہا؛ "سنو یار! اگر تم نے الیکشن ڈیوٹی کے دوران کم از کم دو تین خوبصورت استانیوں سے دوستی نہ کی تو میرے پاس کسی کی سفارش مت لانا۔" میں ہنس پڑا۔ کہنے لگے؛ "اس میں ہنسنے والی نہیں سنجیدگی کی ضرورت ہے۔" مجھے یاد ہے ایک بار ان کے کولیگ جج آئے اور ان سے کسی خاتون لیکچرار کی ڈیوٹی معاف کرنے کی سفارش کی۔ شیخ صاحب کہنے لگے؛ "یار! برا نہ منانا لیکن جب تک وہ خاتون میرے دفتر حاضر نہیں ہو گی ڈیوٹی معاف نہیں کی جا سکتی۔" وہ آئیں، لیکچرار صاحبہ نسوانی حسن کا مجسمہ تھیں۔ جج صاحب نے نہ صرف ڈیوٹی معاف کی بلکہ کافی دیر انہیں پاس بٹھا کر آنکھوں کا صدقہ بھی اتارا۔

یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات میں رمضان المبارک کا آغاز کب ہوگا؟ جانیے

یادگار لمحات

اوکاڑہ میں اپنی تعیناتی اور خواتین سے دوستی کے قصے مہک مہک کر سنایا کرتے تھے؛ "یار میں نے اپنی کمر خراب کر لی اور اب میں صرف دیکھ ہی سکتا ہوں۔" ان کے ساتھ یادگار وقت گزرا۔ وہ اندر باہر سے ایک جیسے ہی تھے۔ جہاں کہیں بھی ہیں اللہ انہیں خوش رکھے۔ آمین۔ (جاری ہے)

اہم نوٹ

نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...