ملتان میں کمسن بچی اغواء اور زیادتی کے بعد قتل، مجرم گرفتار، سخت سزا دی جائے گی : چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی

چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی کا سخت نوٹس
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرپرسن پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی و رکن پنجاب اسمبلی حنا پرویز بٹ نے ملتان کے علاقے سیتل ماڑی میں 8 سالہ بچی ملائکہ کے اغواء، مبینہ زیادتی اور قتل کے افسوسناک واقعے کا سخت نوٹس لیتے ہوئے اسے سنگین جرم قرار دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کوہستان میں مالی سکینڈل: انٹرنل انکوائری 3 دن میں مکمل کرنے کی ہدایت
ملائکہ کے اغواء کا واقعہ
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ معصوم ملائکہ کو 2 روز قبل جہانگیر آباد سے اغوا کیا گیا، اور اس کی لاش ایک ہمسایہ خاتون کے گھر کے صوفے سے برآمد ہوئی۔ ابتدائی میڈیکل رپورٹ میں زیادتی کے شواہد موجود ہیں۔ یہ انسانیت سوز واقعہ پنجاب بھر میں خواتین و بچوں کے تحفظ کی کوششوں کو جھنجھوڑنے کے مترادف ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی صارفین کے طنز بھرے تبصرے، سچن ٹنڈولکر چائے کے کپ کے ساتھ ٹویٹ کرکے بڑی مشکل میں پھنس گئے
پولیس کی بروقت کارروائی
چیئرپرسن ویمن پروٹیکشن اتھارٹی نے ملتان پولیس کی بروقت اور مؤثر کارروائی کو سراہا، جنہوں نے صرف 48 گھنٹوں میں مرکزی ملزم توقیر اور اس کی 19 سالہ خاتون ساتھی کو گرفتار کر لیا۔ ملزمان نے دورانِ تفتیش اعتراف جرم بھی کر لیا ہے، اور مزید قانونی کارروائی جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بحیرہ عرب میں ہوا کا کم دباؤ شدت اختیار کرگیا، پاکستانی ساحلوں کو کتنا خطرہ؟
متاثرہ خاندان کی معاونت
حنا پرویز بٹ نے کہا کہ پنجاب ویمن پروٹیکشن اتھارٹی متاثرہ خاندان کو مکمل معاونت فراہم کرے گی، بشمول قانونی مشاورت، نفسیاتی سپورٹ اور سیکیورٹی۔ اتھارٹی ضلعی انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہے تاکہ انصاف کی فراہمی میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔
یہ بھی پڑھیں: حیدرآباد: گلی میں کھیلنے سے منع کرنے پر 7 سالہ بچہ شکایت لیکر تھانے پہنچ گیا
زیرو ٹالرنس کی پالیسی
انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کی ہدایت کے مطابق خواتین و بچوں کے خلاف جرائم پر زیرو ٹالرنس کی پالیسی پر عملدرآمد جاری ہے، اور یہ کیس ایک ٹیسٹ کیس کے طور پر لیا جائے گا تاکہ معاشرے میں واضح پیغام دیا جا سکے کہ درندہ صفت مجرم قانون کے شکنجے سے نہیں بچ سکتے۔
بچی کے تحفظ کی جنگ
ملائکہ کو انصاف دلانا صرف ایک کیس کا انجام نہیں، بلکہ ہر بچی کے تحفظ کی جنگ ہے، یہ میرا وعدہ ہے اور پنجاب حکومت کا عزم بھی۔