15 ہزار ماہانہ پر کام کرنے والا سابق سرکاری ملازم 30 کروڑ کے اثاثوں کا مالک نکلا

کرناٹک میں بدعنوانی کا انکشاف
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) بھارتی ریاست کرناٹک کے رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ لمیٹڈ کے دفتر میں کرپشن کا انکشاف ہوا ہے۔ 15 ہزار کی تنخواہ وصول کرنے والا سابق سرکاری ملازم 30 کروڑ بھارتی روپے کے اثاثوں کا مالک نکلا۔
یہ بھی پڑھیں: ادھم پور ایئر فیلڈ کو تباہ کرنے کی وجہ بھی سامنے آ گئی
تحقیقات کا آغاز
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ اس ادارے میں 72 کروڑ بھارتی روپے کی بدعنوانی کی تحقیقات کے سلسلے میں ایک سابق ملازم کے گھر پر چھاپہ مارا گیا جو اس ادارے میں ماضی میں بطور کلرک کام کرتا تھا۔ اس چھاپے کے دوران پتہ چلا کہ 'کالا کپہ نیگاگندی' نامی سابق ملازم 30 کروڑ بھارتی روپے مالیت اثاثوں کے مالک ہیں جن میں 24 مکانات، 6 پلاٹس اور 40 ایکڑ زرعی اراضی شامل ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور فلپائن کے قونصل جنرلز کی فلپائنی قونصلیٹ دبئی میں ملاقات
رقم اور جائیداد کی برآمدگی
سابق ملازم کے گھر سے ایک کلو سے زائد کا سونا اور متعدد گاڑیاں بھی برآمد کر لی گئیں۔ ملزم کے گھر سے کچھ جائیدادوں کے کاغذات بھی برآمد کیے گئے جو ان کی اہلیہ اور بھائی کے نام پر رجسٹرڈ تھے۔
تنخواہ اور تفتیش
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ کرناٹک رورل انفراسٹرکچر ڈیولپمنٹ لمیٹڈ میں بطور کلرک کام کرنے والے 'کالا کپہ نیگاگندی' نامی شہری کی ماہانہ تنخواہ صرف 15 ہزار بھارتی روپے تھی۔ حکام نے تمام تر معاملے کی تفتیش کا آغاز کردیا ہے، جلد مزید معلومات سامنے لائی جائیں گی。