امریکہ سے ڈیل فائنل، ہمیں معاہدے کی بجائے انٹرنیشنل ٹینڈرکرناچاہیے: بابراعوان

ڈاکٹر بابر اعوان کا بیان
اسلام آباد (ویب ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما ڈاکٹر بابر اعوان نے کہا ہے کہ امریکہ سے معاہدہ نہیں کرنا چاہیے، عوامی مفاد میں ہمیں انٹرنیشنل ٹینڈرز کی طرف جانا چاہیے۔ ان کا کہنا تھا کہ جن ممالک میں مغربی ممالک اچھے معاہدوں کے بغیر گئے ہیں، وہاں گڑھے باقی رہ گئے ہیں، معدنیات، تیل اور سونا نکال کر یہ لوگ لے گئے، ہم بھی گڑھے بھرتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: پبلک ٹوائلٹ میں چھوڑی گئی نومولود کو سینیٹری ورکرز نے بچالیا
امریکی ڈیل کا جواب
نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں ان سے سوال کیا گیا کہ امریکہ سے ڈیل فائنل ہوگئی اور ٹرمپ کہتے ہیں کہ دونوں ملک مل کر ڈرلنگ کریں گے؟ کیا حکومت کو اس پر خوش ہونا چاہیے؟ اس کے جواب میں ڈاکٹر بابر اعوان نے بتایا کہ "میں عینی شاہد ہوں، 2019 میں واپس جائیں، عمران خان نے کراچی کے تین جزیروں پر ڈرلز کروا کر ان میں آئل دریافت کر لیا تھا۔"
یہ بھی پڑھیں: ایران کے اسرائیل پر تازہ میزائل حملے میں 30 سے زائد افراد زخمی
سندھ حکومت کی خاموشی
ان کا مزید کہنا تھا کہ آپ کا آئین کہتا ہے کہ جہاں تیل کا کنواں ہوگا، وہاں سے تیل نکلے گا، پہلے اس حکومت سے اجازت لیں گے۔ کیا سندھ کی حکومت سے اجازت لی؟ وہ شاید ستو پی کر سو رہے ہیں۔ رضا ربانی کے علاوہ کوئی بولا ہی نہیں، سب سے زیادہ سندھ، پھر کے پی اور کچھ پوٹھوہار خطے سے نکلتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عسکری طاقت، دوہرا معیار اور عالمی تنازعات: امریکی انتخابات کے نتائج کا دنیا پر اثر
بین الاقوامی ٹینڈر کا مطالبہ
انہوں نے کہا کہ عوامی مفاد میں بات کرنا چاہتا ہوں کہ امریکہ سے معاہدہ نہیں، انٹرنیشنل ٹینڈر کریں، صوبائی حکومتوں سے تو کسی نے پوچھا نہیں۔ یہ کھیل صوبوں اور مرکز کے درمیان فساد برپا کرے گا۔ عالمی ٹینڈر دیں اور زیادہ سے زیادہ فائدہ لیں۔
چین کی مدد اور امریکہ کے ساتھ معاہدے
مدد چین کرتا ہے لیکن معاہدے ہم امریکہ کے ساتھ کرتے ہیں۔ پارلیمنٹ سمیت ہمیں تو اس کا پتہ ہی نہیں تھا، اعلان امریکی صدر نے کیا۔
عمران خان نے کراچی کے تین جزیرے تیل کی رگیں لگا کر تیل دریافت کر لیا تھا، پھر کچھ برادرانِ اسلام، مڈل ایسٹ والے دوڑے، اور کچھ امریکن کمپنیاں دوڑیں۔ اندر سے ایک صاحب تھے میں نام نہیں لے رہا تو انہوں نے زور لگا کر کہا کہ۔۔۔ سنئے رہنما پی ٹی آئی بابر اعوان کے تہلکہ خیز… pic.twitter.com/N2bCIqYUcc
— Public News (@PublicNews_Com) August 1, 2025