حکومت نے مزید 2 لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کا آرڈر دے دیا
وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) وزارت نیشنل فوڈ سکیورٹی کے ترجمان نے بتایا کہ یہ فیصلہ چینی کی قیمتوں میں استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کے لیے کیا گیا ہے۔ اس کا مقصد مارکیٹ میں چینی کی دستیابی کو یقینی بنانا اور قیمتوں میں توازن برقرار رکھنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: توصیف احمد، عمران احمد اور عمیر چیمہ کی پروموشن پر پروقار تقریب، کمپنی افسران، سینئرز اور دوستوں کی شرکت
چینی کی درآمد کی صورتحال
ترجمان کے مطابق چینی کی امپورٹ ٹینڈر کھلنے کے بعد حتمی مرحلے میں داخل ہوگئی ہے۔ درآمد شدہ چینی کی پہلی شپمنٹ ستمبر کے اوائل میں پاکستان پہنچے گی۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی مارکیٹ میں خریداری کے وقت کامیابی سے ڈسکاؤنٹ بھی حاصل کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چین کی مدد سے پاکستان میں الیکٹرک گاڑیوں کا انقلاب آنے والا ہے
وفاقی حکومت کی ہدایات
ادھر وفاقی حکومت نے صوبائی حکومتوں کو ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کارروائی اور خفیہ اسٹاک کا پتا لگانے کی ہدایات جاری کر دیں۔ وفاقی حکومت نے ذخیرہ اندوزی میں ملوث ڈیلروں کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا بھی حکم دے دیا۔
چینی کی قیمتوں میں ممکنہ اضافہ
چینی کی سب سے بڑی تھوک منڈی اکبری مارکیٹ کے تاجروں کا کہنا ہے کہ شوگر ملوں کی طرف سے چینی فروخت ہی نہیں کی جارہی۔ شوگر ڈیلرز نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ آنے والے دنوں میں چینی کی قیمت اور قلت میں مزید اضافہ ہوسکتا ہے۔








