ٹرمپ کی دھمکیوں کے باوجود بھارت روسی تیل کی خریداری جاری رکھے گا، رائٹرز

بھارت کی روس سے تیل کی خریداری جاری
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پابندیوں کی دھمکیوں کے باوجود بھارت روس سے تیل کی خریداری جاری رکھے گا، بھارتی حکومت کے دو ذرائع نے خبر ایجنسی رائٹرز کو بتایا۔ ان ذرائع نے معاملے کی حساسیت کے پیش نظر نام ظاہر نہ کرنے کی درخواست کی۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب میں سونے کی قیمتوں میں اضافہ
ٹرمپ کی تنقید اور بھارت کا موقف
ٹرمپ نے گزشتہ ماہ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر کہا تھا کہ بھارت کو روسی اسلحہ اور تیل کی خریداری پر اضافی سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اس کے علاوہ امریکا نے بھارت کی برآمدات پر 25 فیصد نیا ٹیرف بھی عائد کیا ہے۔ جمعہ کے روز ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا تھا کہ انہیں اطلاع ملی ہے کہ بھارت اب روس سے تیل نہیں خریدے گا۔ تاہم بھارتی ذرائع نے کہا کہ فوری طور پر ایسی کوئی تبدیلی نہیں ہو رہی۔
یہ بھی پڑھیں: روس نے یوکرین کو 909 فوجیوں کی لاشیں بھیج دیں
طویل المدتی معاہدے اور عالمی تیل کی قیمتیں
ایک ذریعے نے کہا، ’’یہ طویل المدتی تیل کے معاہدے ہیں، اور خریداری کو یکدم روک دینا اتنا آسان نہیں۔‘‘ دوسرے ذریعے نے روسی تیل کی خریداری کا جواز پیش کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی درآمدات نے عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں اضافے سے بچاؤ میں مدد دی ہے، کیونکہ مغربی پابندیوں کے باوجود قیمتیں قابو میں ہیں۔
روسی تیل کے حوالے سے پابندیاں
ذرائع کے مطابق روسی خام تیل پر ایرانی یا وینزویلا کی طرح براہ راست پابندیاں نہیں لگائی گئیں، اور بھارت یورپی یونین کی مقررہ قیمت سے کم نرخوں پر روسی تیل خرید رہا ہے۔