امریکہ، بھارت تعلقات میں تلخی آنا کب شروع ہوئی، مودی کو کیا خدشہ تھا۔۔۔؟ امریکی جریدے نے تہلکہ خیز انکشاف کر دیا

امریکہ اور بھارت تعلقات میں تلخی
لاہور (نیوز ڈیسک) امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں تلخی کب شروع ہوئی؟ وزیرِ اعظم مودی کو کیا خدشہ تھا؟ امریکی جریدے نے حیران کن انکشاف کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بینک آف پنجاب جونیئر نیشنل ٹینس چیمپئن شپ کا رنگا رنگ آغاز، پہلے روز سنسنی خیز مقابلے
مودی کا خدشہ
امریکی جریدے بلومبرگ کے مطابق، بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی کو اس بات کا خدشہ تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر سے ملاقات کا موقع فراہم نہ کریں گے۔ اسی خدشے کی بنا پر مودی نے 17 جون کو امریکی صدر کی کھانے کی دعوت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: چاہتا ہوں نیتن یاہو غزہ میں جنگ ختم کریں لیکن فتح ضرور ہونی چاہئے، ٹرمپ
ٹیلیفونک گفتگو کا اثر
17 جون کو ڈونلڈ ٹرمپ اور نریندر مودی کے درمیان 45 منٹ کی ٹیلیفونک گفتگو ہوئی، جو کہ امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں ایک بڑی تبدیلی کا سبب بنی۔
تناؤ اور اس کے نتائج
امریکی جریدے کے مطابق، اس تناؤ بھری گفتگو کے بعد ہی امریکہ اور بھارت کے تعلقات میں تلخی آنا شروع ہوئی۔ ٹرمپ کی جانب سے بھارتی معیشت کو "مردہ" قرار دینے نے اس تناؤ میں مزید اضافہ کیا۔ اس کے نتیجے میں، امریکی صدر نے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیرف بھی عائد کیا۔