آئینی ترمیم کے لئے اپوزیشن کی نااہلی سمجھ سے بالاتر ہے، 26ویں کی طرح 27ویں ترمیم بھی کی جا سکتی ہے، عثمان مجیب شامی

تجزیہ کار عثمان مجیب شامی کا پی ٹی آئی پر تبصرہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) تجزیہ کار عثمان مجیب شامی کا کہنا ہے کہ ذاتی طور پر مجھے پاکستان تحریک انصاف کی سیاسی حکمت عملی اور احتجاج کی حکمت عملی پر اختلاف ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ پی ٹی آئی نے پارلیمنٹ کے اندر یا باہر ہونے کے باوجود عام آدمی کے مسائل پر کبھی بات نہیں کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اعلیٰ پنجاب سے ایشیائی ترقیاتی بینک کی کنٹری ڈائریکٹر برائے پاکستان ریزیڈنٹ مشن کی ڈاکٹر ایما ژاؤچن فین کی ملاقات
حکومت کی نااہلی پر تنقید
دنیا ٹی وی کے پروگرام تھنک ٹینک میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ارباب اختیار کی جانب سے اپوزیشن کی جلد بازی میں نااہلی سمجھ سے بالا تر ہے۔ اگر حکومت کا نااہلیوں کا مقصد کوئی آئینی ترمیم ہے تو وہ نااہلیوں کے بغیر بھی کی جا سکتی ہے۔ حکومت کے پاس نمبرز پورے ہیں، آئینی ترامیم کے لئے نااہلیوں کا جواز نہیں بنتا۔ جس طرح 26ویں آئینی ترمیم کی گئی، اسی طرح 27ویں بھی کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت میں مودی حکومت کے خلاف ملک گیر ہڑتال، ایک دن میں معیشت کو 15 ہزار کروڑ کا نقصان
آئینی ترامیم کی ضرورت
عثمان مجیب شامی نے مزید کہا کہ تمام لوگوں کو آن بورڈ لئے بغیر آئینی ترامیم کارگر ثابت نہیں ہوسکتیں۔ 1977 میں بھٹو دور میں جب عدلیہ سے متعلق ترامیم کی گئیں تو وہ دیر پا ثابت نہیں ہوئیں اور مارشل لا لگنے پر تمام ترامیم ختم کر دی گئیں۔ ارباب اختیار کو سوچنا ہو گا کہ سسٹم میں موجود لوگوں کو باہر کرنے سے مایوسی پھیلے گی اور نظام کمزور ہو گا۔ پاکستان کی سیاسی تاریخ میں پہلی بار عدالت کے ابتدائی فیصلے پر ہی ارکان کو نااہل کر کے ضمنی انتخابات کا اعلان کیا گیا ہے۔
ضمنی انتخابات میں حصہ لینے کی اہمیت
انہوں نے کہا کہ میری ذاتی طور پر پاکستان تحریک انصاف کے کچھ رہنماؤں سے بات ہوئی ہے جن کا خیال ہے کہ بانی عمران خان سے ملاقات کر کے انہیں ضمنی انتخابات میں حصہ لینے پر منایا جا سکتا ہے کہ تحریک انصاف کو ہر صورت ضمنی انتخابات میں حصہ لینا چاہئے۔ اس کا فائدہ پی ٹی آئی کو ہوگا، اس میں کوئی نقصان نہیں ہوگا۔