جتنے لوگ ٹرمپ سے ملے ہیں کچھ دے کر ہی آئے ہیں لے کر کم ہی آئے ہیں، لیفٹیننٹ جنرل (ر)نعیم لودھی

لیفٹیننٹ جنرل (ر) نعیم لودھی کا بیان
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آ ن لائن)لیفٹیننٹ جنرل (ر)نعیم لودھی نے کہا کہ جتنے لوگ ٹرمپ سے ملے ہیں کچھ دے کر ہی آئے ہیں لے کر کم ہی آئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان سٹاک ایکسچینج میں نئی تاریخ رقم! پہلی بار ایک لاکھ 35 ہزار پوائنٹس کی حد عبور
امریکا کے ساتھ تعلقات پر غور
صحافی سہراب برکت کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے لیفٹیننٹ جنرل (ر)نعیم لودھی نے کہا کہ صرف دو باتوں پر ہمیں غور کرنا چاہئے اور فکر ہونی چاہئے،وہ یہ ہے کہ اگر امریکا پاکستان کے سمندروں میں تیل کیلئے آف شور ڈرلنگ کرتا ہے تو کیا ہمارا گوادر چل پائے گا؟ دوسرا یہ کہ اگر ہم نے ریئر ارتھ کے ٹھیکے امریکی کمپنیوں کو دے دیئے تو پھر کیا ہمارا سی پیک اور باقی سکیورٹی کے معاملات چل پائیں گے؟
یہ بھی پڑھیں: یہ فائنل کال نہیں مس کال تھی، پی ٹی آئی والے دم دبا کر بھاگے ہیں: عطاء تارڑ
تاریخ کے آئینے میں
نعیم لودھی کا کہنا تھا کہ میں ایک تاریخ کی مثال دیتا ہوں، امریکا ہمارا بہت پرانا دوست ہے، ہم ان کے حلیف رہے ہیں، ایک جنگ لڑی ہے ان کے ساتھ، دوسری جنگ لڑی ہے ان کے ساتھ۔ آپ مجھے بتائیں اس دوران جبکہ ہم پچھلے بیس سال سے ان کے ساتھ رہے ہیں:
- کیا ہماری غربت میں اضافہ ہوا ہے یا غربت سے ہم نکل پائے ہیں؟ جواب ذہن میں رکھیں مجھے بے شک جواب نہ دیں۔
- دہشتگردی ہمارے ہاں بڑھی ہے یا کم ہوئی ہے؟ اگر ان کی 20 سالہ رفاقت یا مدد کے باوجود یہ دو چیزیں بڑھی ہیں تو ہمیں تھوڑا سا سوچ لینا چاہئے، پھر آگے ہم نے کیسے جانا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز نے پولیس اہلکار کی جانب سے چند روز قبل بیٹے کے چالان کا قصہ سنا دیا
ڈونلڈ ٹرمپ کی قابلیت پر سوال
ایک سوال "کیا ڈونلڈ ٹرمپ قابل اعتماد شخص ہے" کے جواب میں نعیم لودھی نے کہا کہ بالکل بھی نہیں، یہ تو وہ خود بھی کہتا ہے اور اس کے ارد گرد کے سارے لوگ کہتے ہیں۔ خود امریکی کہتے ہیں اور میرے خیال میں ہمارے اپنے لوگوں کو بھی معلوم ہے۔ ہمیں یہ سوچنا چاہئے کہ اگر ڈونلڈ ٹرمپ کی پرسنلٹی کو کوئی بندہ استعمال کرسکتا ہے تو کیوں نہ کرے۔
معاشی و سیاسی تشویشات
نعیم لودھی کا مزید کہنا تھا کہ ایک اور بات آپ کے گوش گزار کردوں کہ جتنے لوگ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملے ہیں، کچھ دے کر ہی آئے ہیں، لے کر کم ہی آئے ہیں۔
ایک بات ذہن میں رکھیں جتنے لوگ ڈونلڈ ٹرمپ سے ملے ہیں، کچھ دے کر ہی آئے ہیں۔
ہمیں دو باتوں کی فکر کرنی چاہئیے کہ اگر امریکہ پاکستان کے سمندروں میں تیل کے لیے آف شور ڈرلنگ کرتا ہے تو کیا ہمارا گوادر چل پائے گا؟ دوسرا یہ کہ اگر ہم نے رئیر ارتھ کے ٹھیکے امریکی… pic.twitter.com/ymeLquUGoB— Rodium-A (@RodiumInsights) August 9, 2025