قائد اعظم نے ہندوستان کے مسلمانوں کو دوقومی نظریہ سے روشناس کرایا، کانگریس اور انگریز کا مقابلہ کیا، علامہ اقبال نے آزادی کی طرف راغب کیا

مصنف:

پروفیسر ڈاکٹر ایم اے صوفی

یہ بھی پڑھیں: ایچ آئی وی رپورٹ مثبت آنے پر بہن نے بھائی کو گلا گھونٹ کر قتل کر دیا

تقسیم ہند کا مسئلہ

تقسیم ہند کا مسئلہ بڑا پیچیدہ تھا۔ انڈین نیشنل کانگریس جس کی پہلی میٹنگ Allan Octavain Humelan نے بمبئی میں 28 دسمبر 1883ء میں رکھی۔ اس وقت اس کا نام انڈین نیشنل یونین رکھا گیا اور ساتھ ہی دوسری کانفرنس کے انعقاد کا اعلان کیا۔ کانگریس کا مقصد بظاہر تاج برطانیہ سے آزادی حاصل کرنا تھا۔ کانگریس کسی صورت میں انگریز سرکار کو ناراض نہیں کرسکتی تھی اور کانگریس نے ملکہ وکٹوریہ کو اپنی وفاداری سے آگاہ کردیا۔

یہ بھی پڑھیں: سکول کی آؤٹ لک اور کوالٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا: وزیر تعلیم پنجاب

کانگریس کی جدو جہد

1886ء میں کانگریس کی دوسری میٹنگ منعقد ہوئی، جس میں تقریباً 436 مندوبین شریک محفل ہوئے۔ یہاں پر صوبوں کے نمائندوں کا چناﺅ ہوا۔ مدعا یہ ظاہر کیا گیا کہ ایک ایسی سیاسی تنظیم کا آغاز ہندوستان میں کیا جائے جو مادرِ وطن کی بڑائی اور بہبود کے لیے ویلفیئر کا کام کرے۔ اس کے لیے دو راستے اختیار کئے گئے:

  • ہندوستان کے باشندوں کو تعلیم کی طرف راغب کیا جائے۔ اس کے لیے ایک کمیٹی تشکیل دی گئی۔
  • برطانوی حکومت سے اُمید رکھی جائے کہ وہ آئندہ ہندوستانیوں کے لیے Unfair Practice ختم کرے گی۔

یہ بھی پڑھیں: پی آئی اے فلیٹ میں شامل 34 میں سے 17 طیارے گراونڈ، کروڑوں ڈالر کا نقصان

مسلمانوں کی شمولیت

تاہم کانگریس اتنی کامیاب نہیں ہوئی۔ انڈین کونسل میں ہندوستانیوں کی تعداد بڑھائی گئی۔ کچھ عرصہ بعد انڈین نیشنل کانگریس میں چند مسلمان شامل ہوئے، جن میں مولانا محمد علی جوہر، مولانا شوکت علی، مولانا ابوالکلام آزاد، بیرسٹر نوجوان محمد علی جناح تھے۔ تاہم کانگریس پارٹی میں ہندوازم زیادہ ہونے لگا اور مسلمانوں کے ساتھ ناانصافی جاری رہی۔

یہ بھی پڑھیں: بھارت میں غیر ملکی سرمایہ کاری میں 96.5 فیصد کمی، ریکارڈ کم ترین سطح پر پہنچ گئی

لارڈ کرزن کا دور

1892ء میں انڈین کونسل ایکٹ کے آنے کے بعد کچھ ممبر زیادہ ہوئے مگر کونسل بے اثر رہی۔ لارڈ ڈلہوزی وائسرائے ہند کے زمانے میں ہندوستانیوں کو سوشل فیلڈ میں شامل کرنے کے لیے برٹش متحرک تھے۔ جب لارڈ کرزن نئے وائسرائے ہند 1900ء میں آئے تو انہوں نے کانگریس کی حالت زار کا مطالعہ کیا اور ایک خط کانگریس پارٹی کو تحریر کیا۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی بھارت کے خلاف فتح کی گونج دنیا بھر میں سنائی دینے لگی، انصار عباسی نے بتادیا

قائداعظم کی آمد

رہبر امت مسلمہ حضرت قائداعظم محمد علی جناحؒ شاندار بارُعب بااثر شخصیت کے مالک تھے جو 25 دسمبر 1876ء میں پیدا ہوئے۔ بارایٹ لاء کیا، کانگریس میں کچھ عرصہ رہے اور مسلم لیگ میں 10 اکتوبر 1913ء میں شامل ہوئے۔ کانپور کے جلسہ 1920ء میں کانگریس سے استعفیٰ دیا اور آل انڈیا مسلم لیگ کی قیادت 1934ء میں سنبھالی۔

یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (ہفتے) کا دن کیسا رہے گا ؟

علامہ اقبال کی شاعری

علامہ کی شاعری اور سوچ نے ہندوستان کے مسلمانوں کو آزادی کی طرف راغب کیا۔ آل انڈیا مسلم لیگ کی صدارت 30 دسمبر 1930ء کو الہ آباد کے مقام پر کی۔ ایک طویل خطبہ مسلمانوں کے مسائل کے حل کرنے کے لیے دیا اور تجویز پیش کی کہ ہندوستان کے اندر یا باہر مسلم ہندوستان کی تشکیل کی جائے۔ علامہ اقبال کی وفات 21 اپریل 1938ء کو ہوئی۔

یہ بھی پڑھیں: ہم فوج کا احترام کرتے ہیں، پھر بھی ڈی چوک میں احتجاج ہمارا حق ہے: بیرسٹر سیف

راﺅنڈ ٹیبل کانفرنس

راﺅنڈ ٹیبل کانفرنس لندن جو دسمبر 1931ء میں ہوئی، اس میں علامہ اقبال موجود تھے۔ دوسری راﺅنڈ ٹیبل کانفرنس ہوئی اور تیسری میں آغاخان سوئم نے بھی شرکت کی۔ قائداعظم محمد علی جناحؒ مایوس ہوئے کہ دونوں حضرات فیڈرل سسٹم کے خلاف تھے۔

مسلم لیگ کی جدوجہد

آل انڈیا مسلم لیگ کا قیام عمل میں آیا اور قائداعظم محمد علی جناحؒ نے 1916ء میں فرمایاکہ ہم کسی قسم کی رعایت نہیں چاہتے۔ 23 مارچ 1940ء کو قرار دار لاہور مسلم لیگ کے 27 ویں اجلاس میں منظور ہوئی اور منزل پاکستان کی طرف آل انڈیا مسلم لیگ کی قیادت نے جدوجہد کی۔ اس طرح 3 جون 1947ء کو تقسیم ہند کے فارمولا کے ساتھ پاکستان 14 اگست 1947ء کو حاصل ہوا۔

کتاب ’’مسلم لیگ اور تحریک پاکستان سے اقتباس‘‘

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...