زیارت میں سیاحتی مقام سے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کا اغوا

اغوا کا واقعہ
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) زیارت سے اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی کو ان کے بیٹے سمیت نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا۔ یہ بلوچستان میں ڈھائی ماہ کے دوران کسی اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا دوسرا واقعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مودی سرکار کی ’’پراپیگنڈہ فیکٹریاں‘‘ سرگرم، صدر ٹرمپ کو نشانے پر لے لیا
تفصیلات
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق افضل باقی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ تفریح کے لیے زیزری گئے ہوئے تھے، جہاں مسلح اغواکار انہیں، ان کے بیٹے، گن مین اور ڈرائیور کو گاڑی سمیت اپنے ساتھ لے گئے۔ کچھ فاصلے پر جا کر اغواکاروں نے ڈرائیور اور گن مین کو چھوڑ دیا، گاڑی کو آگ لگا دی، اور اسسٹنٹ کمشنر کو بیٹے سمیت اپنے ہمراہ نامعلوم مقام کی طرف لے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: میکسیکو میں ڈرگ مافیاز کے درمیان لڑائی جاری، 192 افراد ہلاک
حکام کی جانب سے اقدامات
ڈپٹی کمشنر ذکا اللہ درانی کے مطابق اطلاعات ہیں کہ مغویوں کو خلیفت پہاڑ کی طرف لے جایا گیا ہے۔ علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور تلاش جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کے دیگر اہلخانہ کو بحفاظت زیارت پہنچا دیا گیا ہے۔
پہلا واقعہ
واضح رہے کہ 4 جون کو اسسٹنٹ کمشنر تمپ، حنیف نورزئی کو بھی اغوا کیا گیا تھا، جو تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔