زیارت میں سیاحتی مقام سے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کا اغوا

اغوا کا واقعہ
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) زیارت سے اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی کو ان کے بیٹے سمیت نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا۔ یہ بلوچستان میں ڈھائی ماہ کے دوران کسی اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا دوسرا واقعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے راؤنڈ میں شکست کے بعد بھارتی فضائیہ مقابلے سے ہی بھاگ گئی، دوبارہ پاکستان کے بارڈر پر طیارے نہیں لائی” پاک فضائیہ کے ڈپٹی چیف کا انکشاف
تفصیلات
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق افضل باقی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ تفریح کے لیے زیزری گئے ہوئے تھے، جہاں مسلح اغواکار انہیں، ان کے بیٹے، گن مین اور ڈرائیور کو گاڑی سمیت اپنے ساتھ لے گئے۔ کچھ فاصلے پر جا کر اغواکاروں نے ڈرائیور اور گن مین کو چھوڑ دیا، گاڑی کو آگ لگا دی، اور اسسٹنٹ کمشنر کو بیٹے سمیت اپنے ہمراہ نامعلوم مقام کی طرف لے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: شیخ مجیب پر بنی فلم میں حسینہ واجد کا کردار نبھانے والی بنگلا دیشی اداکارہ گرفتار کر لی گئی
حکام کی جانب سے اقدامات
ڈپٹی کمشنر ذکا اللہ درانی کے مطابق اطلاعات ہیں کہ مغویوں کو خلیفت پہاڑ کی طرف لے جایا گیا ہے۔ علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور تلاش جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کے دیگر اہلخانہ کو بحفاظت زیارت پہنچا دیا گیا ہے۔
پہلا واقعہ
واضح رہے کہ 4 جون کو اسسٹنٹ کمشنر تمپ، حنیف نورزئی کو بھی اغوا کیا گیا تھا، جو تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔