زیارت میں سیاحتی مقام سے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کا اغوا
اغوا کا واقعہ
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) زیارت سے اسسٹنٹ کمشنر افضل باقی کو ان کے بیٹے سمیت نامعلوم افراد نے اغوا کر لیا۔ یہ بلوچستان میں ڈھائی ماہ کے دوران کسی اسسٹنٹ کمشنر کے اغوا کا دوسرا واقعہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اداکارہ وینا ملک کا مفتی قویٰ بارے بڑا انکشاف
تفصیلات
نجی ٹی وی اے آر وائی نیوز کے مطابق افضل باقی اپنے اہلخانہ کے ہمراہ تفریح کے لیے زیزری گئے ہوئے تھے، جہاں مسلح اغواکار انہیں، ان کے بیٹے، گن مین اور ڈرائیور کو گاڑی سمیت اپنے ساتھ لے گئے۔ کچھ فاصلے پر جا کر اغواکاروں نے ڈرائیور اور گن مین کو چھوڑ دیا، گاڑی کو آگ لگا دی، اور اسسٹنٹ کمشنر کو بیٹے سمیت اپنے ہمراہ نامعلوم مقام کی طرف لے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور؛ 4 افراد کی خاتون کے ساتھ مبینہ اجتماعی زیادتی، واقعہ میں ملوث 2 ملزمان پولیس مقابلے میں ہلاک
حکام کی جانب سے اقدامات
ڈپٹی کمشنر ذکا اللہ درانی کے مطابق اطلاعات ہیں کہ مغویوں کو خلیفت پہاڑ کی طرف لے جایا گیا ہے۔ علاقے کی ناکہ بندی کر دی گئی ہے اور تلاش جاری ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اسسٹنٹ کمشنر کے دیگر اہلخانہ کو بحفاظت زیارت پہنچا دیا گیا ہے۔
پہلا واقعہ
واضح رہے کہ 4 جون کو اسسٹنٹ کمشنر تمپ، حنیف نورزئی کو بھی اغوا کیا گیا تھا، جو تاحال بازیاب نہیں ہو سکے۔








