لاہور؛ سٹیج ڈراموں میں فحش رقص اور نامناسب لباس پر اداکاراؤں کو انتباہی نوٹس
پنجاب آرٹس کونسل کا سخت ایکشن
لاہور(ڈیلی پاکستان آن لائن) لاہور کے مختلف تھیٹرز میں رقاصاؤں کے فحش رقص اور سٹیج ڈراموں میں اخلاقی حدود کی خلاف ورزی پر پنجاب آرٹس کونسل نے سخت ایکشن لے لیا۔
یہ بھی پڑھیں: جونیجو دور میں بے گھر مستحقین کے لیے کوارٹرز کی تعمیر کا پراجیکٹ شروع ہوا، فی کوارٹر 26200 روپے کی رقم مختص تھی، یہ پراجیکٹ میرے محکمہ کے پلے پڑ گیا
مانیٹرنگ ٹیم کی رپورٹ
نجی ٹی وی چینل ’’ایکسپریس نیوز‘‘ کے مطابق پنجاب آرٹس کونسل کی مانیٹرنگ ٹیم نے حالیہ دنوں شہر کے متعدد تھیٹرز میں پیش کیے جانے والے ڈراموں کا جائزہ لیا، جس دوران متعدد رقاصاؤں کے سٹیج پرفارمنس میں بے ہودہ حرکات اور غیر اخلاقی ڈانسز سامنے آئے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی پولیس نے عمران خان کی بہنوں کو تحویل میں لے لیا
مشہور فنکاراؤں کو وارننگ نوٹس
پنجاب آرٹس کونسل نے ضابطۂ اخلاق کی سنگین خلاف ورزی پر مشہور سٹیج اداکاراؤں انزاءخان، مدیحہ بٹ اور شازیہ بلوچ کو باضابطہ وارننگ نوٹس جاری کردیئے۔
یہ بھی پڑھیں: شرجیل میمن لاہور آئیں، دکھاتے ہیں پنجاب کی ترقی اور کام، تاکہ وہ بھی سیکھ سکیں: عظمٰی بخاری
انتباہات اور شرائط
وارننگ نوٹس میں واضح طور پر کہا گیا ہے کہ اگر آئندہ ایسی حرکات دہرائی گئیں تو نہ صرف تھیٹر کا لائسنس منسوخ کیا جا سکتا ہے بلکہ ان فنکاراؤں پر بھی پابندی عائد کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی ٹیسٹ کے لئے انگلش ٹیم کا اعلان، تین سپنرز شامل
ستارہ تھیٹر کے لائسنس ہولڈر کو نوٹس
اسی سلسلے میں ستارہ تھیٹر کے لائسنس ہولڈر کو بھی نوٹس بھیجا گیا ہے جس میں ہدایت کی گئی ہے کہ اسٹیج ڈراموں میں ڈانس اور مکالمات کی پیشکش ضابطۂ اخلاق کے مطابق ہو، بصورت دیگر سخت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ٹیچر کو شاگرد کے ساتھ جسمانی تعلق قائم کرنے پر برطرف کر دیا گیا
آئندہ کی نگرانی
وارننگ میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ مانیٹرنگ ٹیم آئندہ بھی ڈراموں کی براہ راست نگرانی کرے گی اور کسی بھی خلاف ورزی کی صورت میں فوری پابندی لگائی جائے گی۔
ثقافتی اقدار کی اہمیت
پنجاب آرٹس کونسل کا کہنا ہے کہ تھیٹر ایک فن ہے جو معاشرتی اقدار، ثقافتی روایات اور مثبت پیغام رسانی کا ذریعہ ہے، مگر حالیہ برسوں میں بعض پروڈیوسرز اور فنکاروں کی جانب سے سستی شہرت اور زیادہ کمائی کے لئے غیر اخلاقی رقص اور بیہودہ جملوں کا سہارا لیا جا رہا ہے، جو ناقابل قبول ہے۔








