پاکستان تحریک انصاف کے ساتھ جو ہو رہا ہے یہ مکافات عمل کی وجہ سے ہے،سینیٹر عرفان صدیقی

سینیٹر عرفان صدیقی کا پی ٹی آئی کی تنقید پر جواب
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیٹر عرفان صدیقی نے پی ٹی آئی کے رہنماؤں کی جانب سے مقدمات اور نااہلیوں پر کی جانے والی تنقید پر کہا ہے کہ وہ جو آج کاٹ رہے ہیں یہ انہوں نے خود بویا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت پر مریم نواز کا بیان
سینیٹ میں اظہار خیال
سینیٹ میں اظہار خیال کرتے ہوئے سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ میں نے ایک جملہ کہا تھا بولیے بھی اور سُنیے بھی لیکن انہوں نے بولا تو سہی مگر سُنا نہیں، تاہم ہماری کولیگ نے حقیقت پر مبنی باتیں کیں۔ بتائیں کیا فریال تالپور کو ہسپتال سے نہیں اُٹھایا گیا؟ مریم نواز کے ساتھ آپ نے کیا کیا، مجھ پر کرائے داری تک کا کیس بنایا گیا کہ میں نے کوائف جمع نہیں کرائے، یہ کہانی 2021 کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: روہت شرما کے بعد بھارتی ٹیم کا کپتان کون ہوگا؟ بھارتی کرکٹ بورڈ نے فیصلہ کر لیا
مکافات عمل کا ذکر
انہوں نے کہا کہ یہ جو کانٹے آج کاٹ رہے ہیں یہ انہوں نے خود بویا ہے، نواز شریف نے حکومت میں آنے کے بعد عمران خان سے کہا کہ مل کر کام کرتے ہیں، نواز شریف نے نااہل ہونے کے بعد اداروں پر حملے نہیں کیے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: گھر کا بھیدی ہی چور نکلا، شہری سے 40 لاکھ کے زیورات چھیننے کا ڈراپ سین، کہانی منظرعام پر آگئی
پی ٹی آئی کے لیڈروں کی تضاد بیانی
ان کا کہنا تھا کہ یہ کہہ دیں کہ ہم نے اداروں پر حملے کیے ہیں، ہمیں معافی دے دیں۔ پی ٹی آئی کے لیڈر کچھ اور کہتے ہیں اور باقی کچھ اور کہتے ہیں۔ ان کے ساتھ جو ہو رہا ہے وہ مکافات عمل کی وجہ سے ہے۔ اے پی سی کے 5 صفحات کے اعلامیے میں ایک فقرہ معرکہ حق کے لیے نہیں تھا، آپ کا راستہ سیاست دانوں کے ساتھ بیٹھنے اور مذاکرات سے نکلنا ہے۔
ملک بھر میں حملے
کوئٹہ چھاؤنی سے چکدرہ چھاؤنی تک 250 مقامات پر حملے کیے گئے۔ کل تک کہتے تھے غلامی نامنظور، آج کہتے ہیں آزادی نامنظور، ایک جملہ انہوں نے معرکہ حق پر نہیں کہا۔