پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بطور معاون حج پر جانے والے سرکاری ملازمین کی تفصیلات طلب کر لی

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا جنید اکبر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے ریکارڈ طلب کر لیا کہ کس کس گریڈ کے کتنے افسران کو حج پر بھیجا گیا؟ بتایا جائے کہ حج کے دوران کتنے سرکاری ملازمین کو سعودی عرب بھیجا جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی طاقت کھو چکی، اب کوئی تحریک چلانے کے قابل نہیں، عرفان صدیقی
سیکریٹری مذہبی امور کا جواب
سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ سعودی گائیڈ لائنز کے مطابق 100 حاجیوں پر ایک بندہ معاون ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ریپ، تشدد اور دہشتگردی، امریکہ نے خواتین شہریوں کو اکیلے بھارت کے سفر سے روک دیا
پولیس اور فوج کے افراد
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے دریافت کیا کہ کیا پولیس اور فوج سے بھی لوگ جاتے ہیں؟
سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ پولیس کا کوٹہ 20 فیصد رکھا جاتا ہے، ان کا کام وہاں زیادہ ہوتا ہے، 80ء کی دہائی سے جو ٹی اے ڈی اے طے ہے اسٹاف کو وہی ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کار کھائی میں جا گری، 4 افراد جاں بحق، 2 زخمی
آڈٹ حکام کی وضاحت
آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹاف کے لوگ سروس ویزا پر جاتے ہیں، یہ منیٰ اور عرفات نہیں جا سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: سینیٹ انتخابات، ایک ہی سیٹ پر پی ٹی آئی کی 2 خواتین رہنما مدمقابل
سینیٹر افنان اللّٰہ کے سوالات
Sینیٹر افنان اللّٰہ نے سوال کیا کہ ججز، سیاستدان اور بیوروکریسی سے کتنے لوگ ساتھ جاتے ہیں؟
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ ساتھ جانے والے اسٹاف میں سارے سرکاری ملازم شامل ہوتے ہیں۔ 7 گریڈ سے لے کر 18 گریڈ کے ملازم اسٹاف میں شامل ہوتے ہیں۔ گزشتہ سال 130 لوگ آرمڈ فورسز سے ساتھ گئے تھے۔ پچھلے سال 64 ہزار لوگوں نے ٹیسٹ کے لیے اپلائی کیا، جن میں سے 1700 لوگ رکھے گئے، پچھلے سال 18 گریڈ کے 350 افسران کو حاجیوں کے ساتھ بھیجا گیا۔
کمیٹی کی کارروائی
کمیٹی نے حج پر ساتھ جانے والے تمام گریڈز کے ملازمین کی تفصیلات طلب کر لیں۔