پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نے بطور معاون حج پر جانے والے سرکاری ملازمین کی تفصیلات طلب کر لی

پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) پارلیمنٹ کی پبلک اکاؤنٹس کمیٹی کا جنید اکبر کی زیرِ صدارت اجلاس ہوا۔ کمیٹی نے ریکارڈ طلب کر لیا کہ کس کس گریڈ کے کتنے افسران کو حج پر بھیجا گیا؟ بتایا جائے کہ حج کے دوران کتنے سرکاری ملازمین کو سعودی عرب بھیجا جاتا ہے؟
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے سکولز میں خواتین اساتذہ کیلئے شلوار قمیض اور دوپٹہ لازم قرار
سیکریٹری مذہبی امور کا جواب
سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ سعودی گائیڈ لائنز کے مطابق 100 حاجیوں پر ایک بندہ معاون ہوتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نواز شریف کا بھائی وزیراعظم، اس کی بیٹی وزیراعلیٰ، ہمارے پاس صرف “نک دا کوکا” ہی رہ گیا”، کیپٹن (ر) محمد صفدر کی پرانی ویڈیو پھر وائرل
پولیس اور فوج کے افراد
چیئرمین پی اے سی جنید اکبر خان نے دریافت کیا کہ کیا پولیس اور فوج سے بھی لوگ جاتے ہیں؟
سیکریٹری مذہبی امور نے جواب دیا کہ پولیس کا کوٹہ 20 فیصد رکھا جاتا ہے، ان کا کام وہاں زیادہ ہوتا ہے، 80ء کی دہائی سے جو ٹی اے ڈی اے طے ہے اسٹاف کو وہی ملتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کبوتروں سے انسانوں میں پھیلنے والی پھیپھڑوں کی بیماری میں اضافہ
آڈٹ حکام کی وضاحت
آڈٹ حکام نے بتایا کہ اسٹاف کے لوگ سروس ویزا پر جاتے ہیں، یہ منیٰ اور عرفات نہیں جا سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: غزہ میں انسانی امداد کا راستہ نہ کھلا تو ناقابل تصور تباہی ہوگی: ورلڈ فوڈ پروگرام
سینیٹر افنان اللّٰہ کے سوالات
Sینیٹر افنان اللّٰہ نے سوال کیا کہ ججز، سیاستدان اور بیوروکریسی سے کتنے لوگ ساتھ جاتے ہیں؟
سیکریٹری مذہبی امور نے بتایا کہ ساتھ جانے والے اسٹاف میں سارے سرکاری ملازم شامل ہوتے ہیں۔ 7 گریڈ سے لے کر 18 گریڈ کے ملازم اسٹاف میں شامل ہوتے ہیں۔ گزشتہ سال 130 لوگ آرمڈ فورسز سے ساتھ گئے تھے۔ پچھلے سال 64 ہزار لوگوں نے ٹیسٹ کے لیے اپلائی کیا، جن میں سے 1700 لوگ رکھے گئے، پچھلے سال 18 گریڈ کے 350 افسران کو حاجیوں کے ساتھ بھیجا گیا۔
کمیٹی کی کارروائی
کمیٹی نے حج پر ساتھ جانے والے تمام گریڈز کے ملازمین کی تفصیلات طلب کر لیں۔