بھارت میں امریکی برانڈز کی بائیکاٹ مہم زور پکڑ گئی

امریکہ کی جانب سے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف
نئی دہلی(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف عائد کیے جانے کے بعد بھارت میں امریکی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم زور پکڑ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: صدر نے سی ڈی اے ترمیمی آرڈیننس 2025 جاری کر دیا
تجارتی تعلقات پر دباؤ
غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق امریکی صدر کے بھارت پر 50 فیصد ٹیرف اور بھارت میں امریکی مصنوعات کی بائیکاٹ مہم کے فیصلے نے دونوں ممالک کے درمیان تجارتی تعلقات کو سخت دباؤ میں ڈال دیا۔ سماجی و کاروباری حلقوں میں “میک ان انڈیا” اور مقامی مصنوعات کو ترجیح دینے کا نعرہ دوبارہ گونجنے لگا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ پنجاب کا کاشتکاروں کیلئے مفت ٹریکٹرز اور لینڈ لیولر کا اعلان
بھارتی مارکیٹ کی اہمیت
بھارت دنیا کی سب سے زیادہ آبادی والا ملک اور امریکی برانڈز کے لیے ایک اہم منڈی ہے۔ جہاں مڈل کلاس کے بڑھتے ہوئے طبقے کو عالمی معیار کے برانڈز خاص کشش دیتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی اخبار کی چیمپئنز ٹرافی فائنل سے متعلق خبر، پی سی بی کا جواب مل گیا
مقبول امریکی برانڈز
میٹا کی واٹس ایپ کے سب سے زیادہ صارفین بھارت میں ہیں۔ اور ڈومینوز پیزا کے سب سے زیادہ آؤٹ لیٹس بھی بھارت میں موجود ہیں۔ جبکہ پیپسی اور کوکا کولا بھی بھارت میں مشروبات کی مارکیٹ میں نمایاں مقام رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: عرب ملازم کا خاتون ساتھی کو چومنا، امارات میں مہنگا ثابت ہوا
مقامی کاروباری تحریک
بھارت میں ایپل اسٹورز کے افتتاح پر لمبی قطاریں لگنا عام بات ہے۔ اور اسٹاربکس کی خصوصی ڈسکاؤنٹ آفرز پر کافی شاپس بھر جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اگلے تین سے چار مہینے تو عمران خان پکے جیل میں رہیں گے:علیمہ خان
سوشل میڈیا اور بائیکاٹ مہم
ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیرف فیصلے کے بعد اگرچہ ابھی امریکی مصنوعات کی فروخت میں کسی بڑی کمی کی اطلاع نہیں، مگر سوشل میڈیا پر اور مختلف شہروں میں “بائیکاٹ امریکن برانڈز” کے پیغامات تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
مقامی برانڈز کی حمایت
مودی کے حامی گروپ اور کاروباری رہنما صارفین کو مقامی برانڈز کی حمایت کرنے پر زور دے رہے ہیں。