پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کے ناقابلِ ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری

انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) انسداد دہشت گردی عدالت لاہور نے 9 مئی تھانہ شادمان کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ 93 صفحات پر مشتمل فیصلے میں عدالت نے پی ٹی آئی رہنما عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کر دیئے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجابیوں نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا
عدالت کے احکامات
ڈان نیوز کے مطابق جج منظر علی گل نے اپنے فیصلے میں پولیس کو احکامات دیئے کہ وہ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو گرفتار کرے اور سزا کے لیے جیل بھیجیں۔ فیصلے میں کہا گیا کہ صنم جاوید سوشل میڈیا پر مقبول ہیں، اور دونوں ملزمان نے سوشل میڈیا پر انتشار انگیز پوسٹیں کیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی یوٹیوبر زلمی کا دنیا کے نمبر 1 یوٹیوبر مسٹر بیسٹ کے ساتھ اشتراک
موبائل فونز سے ریکور کردہ معلومات
فیصلے کے مطابق، دونوں ملزمان کے موبائل فونز سے ڈیٹا بھی ریکور ہوا اور عالیہ حمزہ پی ٹی آئی کی سینئر لیڈر ہونے کے ناطے عوام کو اشتعال دلانے میں ملوث پائی گئیں۔
یہ بھی پڑھیں: پہلے پتا ہوتا تو صدر نہ بنتا، ٹرمپ اپنے عہدے سے پریشان کیوں؟
سوشل میڈیا مواد کا ثبوت
اے ٹی سی عدالت کے فیصلے کے مطابق، دونوں رہنماؤں کی سوشل میڈیا پوسٹیں اور ویڈیو کلپ یو ایس بی سے پولیس اہلکاروں نے ریکور کیے۔ عالیہ حمزہ اور صنم جاوید کو ضمنی بیانات کی روشنی میں نامزد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جھوٹا بھارتی بیانیہ بے نقاب کرنے کے لیے پاکستانی سفارتی ٹیم کا دورہ امریکہ طے
گواہوں کی گواہی
فیصلے میں مزید کہا گیا کہ گواہوں کے مطابق پاکستان تحریک انصاف کے رہنما میاں محمود الرشید موقع پر موجود تھے، اور میاں محمود الرشید کے خلاف 11 گواہوں نے گواہی دی ہے۔
9 مئی کے واقعات
انسداد دہشت گردی کے فیصلے کے مطابق پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ 9 مئی کو ہم نے قانون کو ہاتھ میں نہیں لیا۔ تاہم، 9 مئی کو پورے ملک کی سرکاری تنصیبات پر حملے کیے گئے۔ تھانہ شادمان جلاؤ گھیراؤ کے مقدمے میں پراسیکیوٹر نے اپنا کیس ثابت کیا ہے۔