پیشرفت نہ ہوئی تو سیکرٹریز کو طلب کریں گے، عدالت کو صرف یہ سب کچھ بتا کر وقت ضائع کیا جارہا ہے، سندھ ہائیکورٹ کے قتل کیس کے ملزم کی حوالگی کے کیس میں ریمارکس

سندھ ہائیکورٹ میں قتل کیس کا معاملہ
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے دبئی فرار ہونے والے قتل کیس کے ملزم تقی حیدر کی حوالگی کے معاملے میں پیش رفت نہ ہونے پر برہمی کا اظہار کیا۔ جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ اگر پیش رفت نہ ہوئی تو سیکرٹریز کو طلب کریں گے، عدالت کو صرف یہ سب کچھ بتا کر وقت ضائع کیا جارہا ہے۔ عدالت نے یو اے ای حکومت کو دی گئی درخواستوں کی نقول طلب کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کی سابق وزیر اعظم بینظیر بھٹو کی ۷۲ ویں سالگرہ دبئی میں منائی گئی
سماعت کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، سندھ ہائیکورٹ میں قتل کیس میں دبئی فرار ہونے والے ملزم تقی حیدر کی حوالگی کیس کی سماعت ہوئی۔ وزارت داخلہ کا کوئی افسر عدالت پیش نہیں ہوا۔ کیس میں پیش رفت نہ ہونے پر عدالت نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وزارت داخلہ اور ایف آئی اے افسران پیش کیوں نہیں ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: طلباء میں لیپ ٹاپس کی تقسیم کی پہلی تقریب لاہور میں کب ہوگی؟ وزیر تعلیم نے بتا دیا
وزارت خارجہ کی وضاحت
وزارت خارجہ کے افسر نے عدالت کو بتایا کہ یو اے ای اتھارٹی کے روبرو کیس اٹھایا گیا ہے۔ ملزم کی حوالگی سے متعلق کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ 16 اپریل کو یو اے ای کے سینئر آفیسر سے ملاقات کی گئی۔ عدالت نے استفسار کیا کہ حماد صدیقی کی حوالگی پر پیش رفت سے متعلق بتائیں، وزارت خارجہ نے کہا کہ حماد صدیقی سے متعلق معلومات وزارت داخلہ دے سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی ایف نے پی ٹی آئی سے اتحاد سے معذرت کر لی۔
عدالت کی سختی اور اگلی سماعت
جسٹس کے کے آغا نے کہا کہ اگر پیش رفت نہ ہوئی تو سیکرٹریز کو طلب کریں گے۔ عدالت نے کہا کہ صرف یہ سب کچھ بتا کر وقت ضائع کیا جارہا ہے۔ عدالت نے یو اے ای حکومت کو دی گئی درخواستوں کی نقول طلب کر لیں، کیس کی سماعت 6 ہفتے کیلئے ملتوی کردی گئی۔
شکایت اور دعویٰ
یاد رہے کہ ماہم امجد نے والد کے مبینہ قاتل کی یو اے ای سے پاکستان منتقلی کی درخواست دائر کر رکھی ہے۔ وکیل درخواست گزار نے موقف اختیار کیا تھا کہ ملزم قتل کے بعد متحدہ عرب امارات فرار ہو گیا تھا۔