پاکستان میں کلاسیکل موسیقی کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جارہا ہے، فن لطیفہ میں بھی سیاست گھس گئی : مظہر امرا ؤ
استاد مظہر امراؤ بندو خاں کا تعارف
منطقہ الحجاز (انٹرویو: محمدعامل عثمانی) استاد مظہر امراؤ بندو خاں کا تعلق موسیقی کے مشہوردہلی گھرانے سے ہے۔ استاد مظہر ایک کلاسیکل وکلست (گاویے) بھی ہیں اور گیت، غزل، ٹھمری، دادرہ، بڑا خیال اور چھوٹا خیال بہت عمدگی سے گاتے ہیں۔ بلکہ یہ کہنا درست ہوگا کہ وہ بہت اچھا گاتے ہیں۔ گانے کے ساتھ ساتھ، وہ سارنگی بجانے میں بھی بہت ماہر ہیں اور ریڈیو پاکستان کراچی میں ایز ایک میوزک کمپوزر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انسانی حقوق تنظیموں سے اپیل ہے وہ اڈیالہ جیل کا دورہ کریں، زرتاج گل
بین الاقوامی پرفارمنس
استاد مظہر امراؤ بندو خان ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی ویژن کے آؤٹ اسٹینڈنگ کلاس آرٹسٹ ہیں۔ انہوں نے مختلف ممالک جیسے ہندوستان، بنگلہ دیش، نیپال، اور سنگاپور میں اپنے فن کا جادو جگایا۔ ہندوستانی گورنمنٹ نے انہیں اپنے ادارے انڈین کونسل فور کلچر ریلیشن کے ذریعے ہندوستان بلوایا اور وہاں سات شہروں میں پرفارمنس کروائی جن میں سری نگر، 12 مولا، پہلگام، دہلی، حیدرآباد دکن، اور لکھنؤ شامل ہیں۔ استاد نے پاکستان آئے ہوئے فرانس کے فنکاروں کے ساتھ بھی اپنی مہارت کا لوہا منوایا، یہ پروگرام فرانس کے کلچر سینٹر اللیانسز فرانسز میں منعقد ہوا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں سال کے سب سے بڑے سپر مون کا شاندار نظارہ کیا گیا
فنکاروں کی ملاقات
استاد کے بقول، دونوں فنکاروں کی پرفارمنس اعلیٰ رہی۔ حال ہی میں، ڈپٹی کونسل جنرل آف جاپان نکاسگا یوسوشی، استاد مظہر امراؤ بندو خان سے ملاقات کے لیے ان کے گھر آئے۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے سوچا کہ آپ کو اپنے آفس بلائیں لیکن مجھے یہ بات آپ جیسے بڑے فنکار کی شایان شان نہیں لگی، لہذا فیصلہ کیا کہ خود آپ کے گھر آ کر ملا جائے۔ اس ملاقات میں محترم خرم سہیل بھی شامل تھے، جو کہ صحافی، موسیقی کتاب کے مصنف، اور اینکر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی فوڈ سیکیورٹی نے پنجاب کے کسانوں کے لیے ٹریکٹر سکیم پر شدید تحفظات کا اظہار کردیا
خاندانی پس منظر
معلوم رہے کہ استاد مظہر امراؤ کے دادا، بابا موسیقی استاد بندو خان، دنیا کے مشہور سارنگی نواز تھے۔ آپ کی خدمات کے اعتراف میں، پاکستانی حکومت نے 1958 میں تمغہ حسن کارکردگی سے نوازا۔
یہ بھی پڑھیں: پی جے ایف کا اپنے دو ممبران کی صحت یابی پر عشائیہ کا اہتمام، آفتاب احمد کھوکھر کی بھی اہلیہ سمیت شرکت
مزید اعزازات
بابا موسیقی استاد بندو خان کو 1964 میں انکی خدمات کے اعتراف پر دوسرے صدارتی ایوارڈ ستارہ امتیاز سے نوازا گیا۔ استاد مظہر امراؤ خاں کے والد استاد اُمراؤ بندو خاں بھی برصغیر کے معروف کلاسیکل گائک اور سارنگی نواز تھے۔ استاد اُمراؤ بندو خان نے بھی ریڈیو پاکستان میں ایز میوزک کمپوزر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں اور انہیں 1981 میں تمغہ حسن کارکردگی اور 1982 میں گولڈ میڈل سے نوازا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: شاہد آفریدی کی شرٹ “وائز مارکٹ” پر بولی لگا کر آپ بھی گھر بیٹھے خرید سکتے ہیں
نیشنل بینک میں خدمات
استاد مظہر امراؤ بندو خان 1983 میں نیشنل بینک آف پاکستان میں اپوائنٹ ہوئے اور 2002 میں وہاں سے ریٹائرمنٹ لے لی، یعنی انہوں نے 19 سال نیشنل بینک میں کام کیا۔ اب وہ سارا وقت موسیقی کی خدمت میں مشغول ہیں، سارنگی بجا رہے ہیں، اور مختلف بچوں کو موسیقی کی تعلیم دے رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: 27 ویں ترمیم شخصیات کے فائدے اور نقصانات کو سامنے رکھ کر بنائی گئی: مصطفیٰ نواز کھوکھر
کلاسیکل موسیقی کا مستقبل
ایک سوال کے جواب میں، استاد مظہر امراؤ نے کہا کہ پاکستان میں کلاسیکل موسیقی کو جان بوجھ کر نظر انداز کیا جا رہا ہے۔ عام زندگی کی طرح، فن لطیفہ میں بھی سیاست گھس گئی ہے؛ اب یہ عام کہنے لگا ہے کہ "پنجاب کے گانے والے"، "سندھ کے گانے والے"، "سرحد کے گانے والے"، "بلوچستان کے گانے والے"، اور "کراچی کے گانے والے"۔ جب سے یہ تقسیم شروع ہوئی ہے، کلاسیکل موسیقی کو نقصان ہی ہوا ہے۔ 30 سے 35 سال پہلے، اچھے کلاسیکل گانے والے استاد کی تلاش کی जाती تھی، اور وہ پورے پاکستان کے گانے والے کہلاتے تھے۔
حتمی خیالات
استاد مظہر امراؤ بندو خاں کہتے ہیں کہ مجھے پختہ یقین ہے کہ کلاسیکل موسیقی پاکستان میں پروان چڑھے گی؛ یہ کبھی ختم نہیں ہوسکتی، یہ تاقیامت رہے گی۔









