سپریم کورٹ نے نیب کیس میں سزا بھگتنے والے ملزم کو الزامات سے بری قرار دے دیا

اسلام آباد میں اہم فیصلہ
سپریم کورٹ نے نیب کیس میں سزا بھگتنے والے ملزم سردار حسین کو الزامات سے بری قرار دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: دوسرے ممالک بڑی تعداد میں آ رہے ہیں اور ہم سے ٹریننگ لینے کا کہہ رہے ہیں
تفصیلی فیصلہ
عدالت عظمیٰ نے 14 صفحات پر مشتمل تفصیلی فیصلہ جاری کردیا ہے، جس میں کہا گیا کہ سزا کاٹنے والے ملزم سردار حسین کے خلاف کرپشن کا کیس نہیں بنتا۔ بوگس چیک بنانے کا اعتراف کیشئر کرچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بِٹ کوائن مائننگ اور اے آئی کو بجلی فراہمی پر آئی ایم ایف کا اظہار تشویش، حکومت سے وضاحت طلب
ثبوت کی کمی
دوران سماعت ملزم سردار حسین کے خلاف مالی فوائد کا کوئی ثبوت پیش نہیں کیا گیا۔ ملزم سردار حسین کے خاندان میں بھی کسی پر مالی فوائد لینے کے شواہد نہیں ہیں۔ عدالت نے ملزم کو الزامات سے بری کرکے ٹرائل کورٹ اور ہائی کورٹ کی سزا کالعدم قرار دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ارضی کیفیات دیکھتے ہوئے حل نکالا گیا کہ پہلے سکھر والے کنارے سے بھکر جزیرے تک ستونوں والا روایتی پْل بنایا جائے، یہ پل 1885ء میں مکمل بھی ہو گیا
اپیل کا پس منظر
روزنامہ جنگ کے مطابق سردار حسین نے 2018ء سے سپریم کورٹ میں اپیل دائر کر رکھی تھی۔ بریت کا فیصلہ جسٹس اطہر من اللّٰہ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نے جاری کیا۔
سزا کا ذکر
یاد رہے کہ سابق ڈپٹی سیکریٹری سردار حسین کو کرپشن الزامات پر 2015ء میں 3 سال قید اور 45 لاکھ جرمانے کی سزا سنائی گئی تھی، جس کے خلاف میرٹ پر بریت کی اپیل کی گئی تھی۔