صدر مملکت آصف علی زرداری نے 11 ویں این ایف سی کمیشن کی منظوری دے دی

حکومتی اقدام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) صدر مملکت آصف علی زرداری نے 11 ویں این ایف سی کمیشن کی منظوری دے دی ہے جس کا وزارت خزانہ کی جانب سے نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیاسی تقسیم، مخصوص بیانیہ تھوپنے کی روش، گروہی میڈیا۔۔؟ قوم کو خود اپنا چراغ جلانا ہوگا
کمیشن کے اراکین
وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب 9 رکنی کمیشن کے چیئرمین مقرر کر دیئے گئے ہیں۔ چاروں صوبائی وزرائے اعلیٰ کمیشن کے رکن ہوں گے، اور ہر صوبے سے ایک ماہر رکن بھی شامل کیا گیا ہے۔ پنجاب سے ناصر محمود کھوسہ، سندھ سے ڈاکٹر اسعد سعید، خیبر پختوانخوا سے ڈاکٹر مشرف رسول، اور بلوچستان سے ڈاکٹر فرمان اللہ این ایف سی کے ممبر مقرر کر دیے گئے ہیں۔ نئے این ایف سی کے ٹرمز آف ریفرنس بھی جاری کر دیئے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں کی پیدائش کے بعد شوہرکا اپنی بیوی کا چچا ہونے کا انکشاف، شادی ختم ، تفصیلات ایسی کہ یقین کرنا مشکل ہوگیا
کمیشن کی ذمہ داریاں
یہ کمیشن وفاق اور صوبوں کے درمیان ٹیکس محاصل کی تقسیم کے لئے سفارشات دے گا۔ صوبائی دائرہ اختیار میں آنے والے شعبوں کے اخراجات کا بوجھ اور صوبائی حکومتوں کے لیے گرانٹس ان ایڈ کی تقسیم بھی اس کے ٹرمز آف ریفرنس میں شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محفوظ جیل منصوبہ ، پنجاب کی 43 جیلوں میں 9ہزار سے زائدجدید کیمرے نصب کرنے کا فیصلہ
اخراجات کی تقسیم
سما ٹی وی کے مطابق، ذرائع کا کہنا ہے کہ اس وقت یہ اخراجات وفاقی حکومت برداشت کر رہی ہے۔ کچھ اخراجات وفاقی اور صوبائی حکومتیں مل کر برداشت کریں گی۔ این ایف سی کمیشن صدر مملکت کو اس حوالے سے اپنی سفارشات دے گا، اور قومی اہمیت کے منصوبوں کے مالی اخراجات کی تقسیم سے متعلق بھی مشورے فراہم کرے گا۔
سکریٹریٹ کا کردار
وزارت خزانہ کے مطابق، خزانہ ڈویژن این ایف سی کمیشن کے سیکرٹریٹ کی حیثیت سے کردار ادا کرے گا۔ یاد رہے کہ جولائی 2020 میں قائم کردہ نیشنل فنانس کمیشن تحلیل کر دیا گیا۔