سیلاب متاثرہ علاقوں میں ہیضہ، ڈینگی، ملیریا، سانس اور جلد کی بیماریاں تیزی سے پھیلنے لگیں، محکمہ صحت کی رپورٹ جاری

سیلاب کے اثرات
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) خیبرپختونخوا کے سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں وبائی امراض پھوٹ پڑے ہیں۔ محکمہ صحت نے رپورٹ جاری کر دی ہے، جس کے مطابق سیلاب متاثرہ اضلاع میں ایک لاکھ 64 ہزار مریضوں کا اب تک علاج معالجہ کیا جاچکا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جے یو آئی، جماعت اسلامی اتحاد سے حکومت کو خطرہ؟ سپیکر ملک محمد احمد خان نے تبصرہ کر دیا
وبائی امراض کی صورتحال
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ہیضہ، ڈینگی، ملیریا، سانس اور جلد کی بیماریاں بھی تیزی سے پھیل رہی ہیں۔ بونیر سمیت 11 اضلاع میں ہیضہ کے 2 ہزار 506 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 116 خونی ہیضے والے مریض بھی شامل ہیں جبکہ ایک ہزار 112 مریضوں کا علاج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: سیاحتی سیزن کے پہلے 2 ماہ میں سوات میں کتنے حادثات ہوئے ۔۔؟ اہم تفصیلات جانیے
ہیضہ کے کیسز کی تفصیلات
دستاویز کے مطابق دیرلوئر میں ہیضہ کے سب سے زیادہ 823، سوات میں 591، بونیر 319 اور باجوڑ میں ہیضہ کے 262 کیسز سامنے آئے۔ دیگر اضلاع میں دیراپر میں 226، بٹگرام 154 اور شانگلہ میں ہیضہ کے 168، مانسہرہ میں 39، صوابی 18 اور تورغر میں ہیضہ کے 13 مریضوں کا علاج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فخر زمان نے فٹنس سے متعلق سنسنی خیز بیان دے کر ہنگامہ برپا کر دیا
دیگر بیماریوں کی رپورٹ
دستاویز میں بتایا گیا ہے کہ شانگلہ میں ملیریا کے 80، دیرلوئر 16، سوات 14، تورغر 11 اور دیراپر میں جبکہ 2 صوابی میں ڈینگی کے 8، دیرلوئر 6 اور باجوڑ میں ایک کیس سامنے آیا۔
یہ بھی پڑھیں: بے عزتی کا سامنا: بھتہ لینے کے باوجود منشیات فروش کا ایس ایچ او کے خلاف احتجاج
جلدی امراض کی صورتحال
رپورٹ کے مطابق متاثرہ علاقوں میں خارش، دانوں سمیت جلدی امراض کے مریضوں میں اضافہ ہوا ہے۔ تورغر میں 172، دیرلوئر میں 125، بونیر میں 117، شانگلہ میں 128، بٹگرام میں 83 اور باجوڑ میں جلدی امراض کے 4 اور دیرلوئر میں ایک مریض رپورٹ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی سمیت دیگر شہروں میں پولیس اور پی ٹی آئی کارکنوں کے درمیان جھڑپیں
سانس کی بیماریوں کا پھیلاؤ
دستاویز کے مطابق سیلاب زدہ علاقوں میں نزلہ، زکام اور سانس کی بیماریاں بھی پھیلنے لگیں۔ متاثرہ 9 اضلاع میں مجموعی طور پر 2 ہزار 245 مریض رپورٹ ہوئے اور ایک ہزار 413 مریضوں کو علاج کی سہولت فراہم کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ننکانہ میں بھی بھارتی ڈرون گرا دیاگیا
دیگر خطرات
دستاویز کے مطابق دیرلوئر میں 736، سوات 703، شانگلہ 359، بٹگرام 217 اور صوابی میں 103 کیسز سامنے آئے۔ متاثرہ علاقوں میں سانپ اور کتوں کے کاٹنے کے 35 سے زائد واقعات پیش آئے۔
یہ بھی پڑھیں: بلوچستان میں دہشتگردوں کی فائرنگ سے جاں بحق آصف کی 3ماہ قبل شادی ہونے کا انکشاف
صحت کی ٹیمیں اور ویکسین کی دستیابی
اس حوالے سے سیکرٹری صحت شاہد اللہ نے جیو نیوز کو بتایا کہ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں محکمہ صحت کی ٹیمیں اور موبائل اسپتال موجود ہیں اور اب تک ایک لاکھ 64 ہزار سے زیادہ مریضوں کو طبی امداد فراہم کی جاچکی ہے۔ جبکہ سانپ اور کتوں سے کاٹنے کی ویکسینز متاثرہ علاقوں میں بھجوادی گئی ہیں۔
نفسیاتی صحت کا خیال
ان کا کہنا تھا کہ سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں نفسیاتی امراض میں بھی اضافہ ہوا ہے اور ماہرین نفسیات پر مشتمل ٹیمیں بھی سیلاب سے متاثرہ اضلاع میں موجود ہیں۔