بنگلہ دیش نے 1971 کے بعد پہلی بار پاکستانی حکام کے لیے ویزا شرط ختم کر دی

بنگلا دیش کا ویزا کی شرط میں تبدیلی
ڈھاکا(ڈیلی پاکستان آن لائن ) بنگلا دیش نے 1971 کے بعد پہلی بار پاکستانی حکام کے لیے ویزا کی شرط ختم کردی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کے ڈرونز حملوں پر وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کا بیان آ گیا
سفارتی ویزا استثنیٰ
غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلادیش اور پاکستان کے سفارتی اور سرکاری پاسپورٹ رکھنے والے افراد کو اب دونوں ملکوں کے درمیان سفر کرنے کے لیے ویزا کی ضرورت نہیں ہوگی۔
یہ بھی پڑھیں: تیز ہواؤں اور گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان، ژالہ باری کی بھی پیشگوئی
معاہدے کی منظوری
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ نوبیل انعام یافتہ ڈاکٹر محمد یونس کی قیادت میں بنگلادیش کی عبوری حکومت نے باہمی ویزا استثنیٰ کے اس معاہدے کی منظوری دے دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: راولپنڈی 7 سے 25 دسمبر تک چیمپئنز ٹی ٹوئنٹی کپ کی میزبانی کرے گا
پانچ سال کا معاہدہ
پریس سیکرٹری شفیق الاسلام نے ڈھاکا میں نیوز کانفرنس میں بتایا کہ بنگلادیش کے 31 دیگر ممالک کے ساتھ بھی اسی نوعیت کے معاہدے موجود ہیں، اس معاہدے کے تحت پاکستانی حکام کو بھی بنگلادیش میں ویزا کے بغیر داخلے کی اجازت ہوگی اور یہ معاہدہ 5 سال کے لیے نافذ العمل ہوگا۔
ملاقات کا پس منظر
یہ پیشرفت گزشتہ ماہ ڈھاکا میں بنگلادیشی ہوم ایڈوائزر جہانگیر عالم چوہدری اور پاکستان کے وزیر داخلہ محسن نقوی کے درمیان ملاقات کے بعد سامنے آئی ہے۔ اس ملاقات میں دونوں فریقین نے سرکاری پاسپورٹ رکھنے والوں کے لیے ویزا آن آرائیول کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کا اعلان کیا تھا۔