افسران کو بچانے اور جان چھڑوانا۔۔۔ریلوے افسران کے بیانات لیے بغیر ٹرین حادثہ انکوائری رپورٹ وزارت ریلوے اور وزیراعظم کو ارسال

اسلام آباد ایکسپریس ٹرین حادثے کی انکوائری رپورٹ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) وفاقی تحقیقاتی افسر عامر نثار چوہدری نے ریلوے افسران کے بیانات لیے بغیر اسلام آباد ایکسپریس ٹرین حادثہ انکوائری رپورٹ مکمل کر کے وزارت ریلوے اور وزیراعظم شہباز شریف کو ارسال کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی فوج کے 4 سپاہیوں نے زینون گیس کے استعمال سے تیز ترین ماؤنٹ ایورسٹ فتح کرکے ریکارڈ قائم کردیا
تحقیقات کے دوران جمع کیے گئے بیانات
ایکسپریس نیوز کے مطابق حادثے کی تحقیقات کے دوران ڈرائیور، ٹکٹ کلیکٹر، گارڈز سمیت مسافروں اور ریلوے کے دیگر ملازمین کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے اور جائے وقوعہ کا دورہ بھی کیا گیا۔ تاہم ریلوے کے ڈپٹی ڈویژنل انجینئر میکینکل میاں وقاص اور ڈپٹی ڈی ایس کمرشل وٹریفک فاطمہ بلال جیسے اہلکاروں کو، جو جائے حادثہ پر سب سے پہلے پہنچے، تحقیقات کا حصہ نہیں بنایا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: چودھری شجاعت نے ملکی معاملات میں امریکی مداخلت کا امکان مسترد کر دیا
تحقیقات میں کمی
اس قسم کے حادثات میں ان افسران کی ابتدائی رپورٹ دیکھنے کے بعد ان سے تحقیقات کرنے والا آفیسر سوال جواب بھی کرتا ہے مگر اسلام آباد ایکسپریس ٹرین حادثے کی تحقیقاتی رپورٹ میں ایسا نہیں کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بغیر اشتعال فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب
غفلت کا الزام
ریلوے کے ذرائع کا کہنا ہے کہ ایسا اس لیے کیا گیا تاکہ ان افسران و ملازمین کو بچایا جا سکے جن کی غفلت یا لاپرواہی کی وجہ سے حادثہ ہوا۔ مقصد یہ ہے کہ ایک ایسی رپورٹ تیار کی جائے جس میں تھوڑی تھوڑی ذمہ داری سب پر ڈال کر جان چھڑا لی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: الزبتھ کیتھرین ہورسٹ کو پاکستان میں اہم ذمہ داری مل گئی
تحقیقاتی افسر کی صوابدید
کچھ ریلوے ذرائع کا کہنا یہ ہے کہ یہ اس آفیسر کی صوابدید ہے کہ وہ جس کو چاہیے تحقیقات کے لیے بلائے یا نہ بلائے۔ فیڈرل انویسٹی گیشن آفیسر عامر نثار چوہدری سے کئی بار رابطہ کیا گیا مگر ان کی طرف سے کوئی جواب نہیں آیا۔
یہ بھی پڑھیں: قاضی حسین احمد نے کہا غلام حیدر وائیں کو منا لیں تو جمعیت کو ختم کرنے کیلئے تیار ہونگے، ایک دوسرے کی ضد میں اِصرار میری سمجھ سے بالا تر تھا
ترجمان ریلوے کا بیان
ترجمان ریلوے کے مطابق وفاقی تحقیقاتی آفیسر نے متعلقہ شعبوں کے چیف آفیسرز سے دوران تحقیقات بات چیت کی اور ان کے بیانات بھی قلم بند کیے گئے۔ کیونکہ ان افسران نے جائے وقوعہ پر پہنچنے والے اپنے ماتحت افسران سے رپورٹ لی تھی، اس لیے ان کے چیف آفیسرز کے بیانات کو تحقیقات کا حصہ بنایا گیا۔
حادثے کی تفصیلات
یاد رہے کہ اسلام آباد ایکسپریس ٹرین کو کالاشاہ کاکو کے قریب یکم اگست کو حادثہ پیش آیا تھا جس میں ٹرین کی پانچ بوگیاں پٹری سے اتر کر الٹ گئیں تھیں اور تیس کے قریب مسافر زخمی ہوئے تھے۔