مسائل بڑھتے جا رہے ہیں ، معاشی تھنک ٹینک نے انتظامی ڈھانچے کی اصلاحات کیلئے نئے صوبوں کے 3منظر نامے تجویز کردیئے

معاشی تھنک ٹینک کی تجاویز

اسلام آ باد (نیوز ڈیسک) ملک میں نئے صوبوں کے قیام کے حوالے سے بحث چھڑ گئی۔ مسائل بڑھتے جا رہے ہیں، معاشی تھنک ٹینک نے انتظامی ڈھانچے کی اصلاحات کیلئے نئے صوبوں کے 3 منظر نامے تجویز کردیئے۔

یہ بھی پڑھیں: No Tolerance for Those Who Resort to Violence: Maryam Nawaz

منظر نامے کی تفصیلات

’’جنگ‘‘ میں سینئر صحافی ’’رانا غلام قادر‘‘ کی رپورٹ کے مطابق، معاشی تھنک ٹینک نے انتظامی ڈھانچے کی اصلاحات کیلئے نئے صوبوں کے 3 منظر نامے تجویز کردیئے، یعنی پہلے منظر نامے میں 12، دوسرے میں 15 سے 20 چھوٹے صوبے، اور تیسرے میں 38 وفاقی ڈویژنز ہوسکتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: ایران کا شکریہ کہ حملے سے پہلے اطلاع دی، دنیا کو مبارک ہو، اب وقت ہے امن کا: ڈونلڈ ٹرمپ

موجودہ انتظامی ڈھانچے کے مسائل

معاشی تھنک ٹینک اکنامک پالیسی اینڈ بزنس ڈیویلپمنٹ کے مطابق، موجودہ انتظامی ڈھانچہ علاقائی معاشی ترقی کی خلیج کو ختم کرنے میں ناکام ہوچکا ہے۔ پاکستان کے موجودہ انتظامی ڈھانچے دنیا کے مقابلے میں کہیں زیادہ بڑے ہیں۔ صوبوں میں آبادی کے بے تحاشا فرق کی وجہ سے مسائل بڑھ رہے ہیں، خصوصاً غربت، بے روزگاری اور تعلیم کی شرح میں فرق۔

یہ بھی پڑھیں: سربراہ پاک فضائیہ کا سکواڈرن لیڈر عثمان یوسف شہید کے خاندان سے اظہار تعزیت

صوبوں کی بنیادی تفصیلات

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 12 چھوٹے صوبے قائم کرنے سے ہر صوبے کی آبادی کم ہو کر 2 کروڑ تک ہوجائے گی۔ 12 چھوٹے صوبوں کے قیام سے صوبائی بجٹ 994 ارب روپے تک ہو جائے گا۔ 15 سے 20 چھوٹے صوبوں کے قیام سے صوبائی بجٹ 600 سے 800 ارب روپے تک ہو جائے گا، جس کے نتیجے میں ہر صوبے کی آبادی ایک کروڑ 20 لاکھ سے ایک کروڑ 60 لاکھ افراد تک ہوسکتی ہے۔ 38 وفاقی ڈویژنز قائم کرنے سے ہر ڈویژن کی آبادی 63 لاکھ نفوس تک ہوجائے گی۔ پاکستان کی 24 کروڑ 15 لاکھ آبادی صرف 4 صوبوں میں تقسیم ہے: پنجاب کی آبادی 12 کروڑ 76 لاکھ، سندھ کی 5 کروڑ 56 لاکھ، خیبر پختونخواہ کی 4 کروڑ 8 لاکھ، اور بلوچستان کی 1 کروڑ 48 لاکھ ہے۔

غربت اور وسائل کی تقسیم

تھنک ٹینک کے مطابق، پاکستان کی اوسط صوبائی آبادی 6 کروڑ سے زائد ہے، جس کے باعث مسائل بڑھ رہے ہیں جیسے غربت، بے روزگاری اور تعلیم کی شرح میں فرق۔ پنجاب میں غربت کی شرح 30 فیصد، بلوچستان میں 70 فیصد، خیبرپختونخوا میں 48 فیصد اور سند میں 45 فیصد ہے۔ آبادی کے دباؤ کی وجہ سے صوبوں کو وسائل کی فراہمی میں بڑا فرق دکھائی دیتا ہے۔ پنجاب کو 5 ہزار 355 ارب روپے فراہم کیے جا رہے ہیں، جبکہ بلوچستان کو 1 ہزار 28 ارب روپے مل رہے ہیں۔ صوبوں میں بڑی آبادی کے باعث معاشی مسائل مزید گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، اور چھوٹے صوبوں کے قیام سے بجٹ کو بہتر طور پر استعمال کیا جا سکے گا.

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...