چین میں ڈیلیوری بوائے نے سڑک کنارے پڑا تکیہ دیکھ کر خاتون کی زندگی بچا لی

خاتون کی زندگی بچانے کا واقعہ
بیجنگ(ڈیلی پاکستان آن لائن) چین میں ایک ڈرائیور نے فوڈ ڈیلیوری کے دوران ایک خاتون کی زندگی بچا لی۔ چینی صوبے سیچوان کے شہر Leshan میں یہ واقعہ پیش آیا جب ڈیلیوری بوائے زینگ کھانا پہنچانے کے لیے گیا اور اس نے ایک تکیے پر خون سے ایمرجنسی سروسز کا نمبر لکھا دیکھا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے کا انکشاف، کیا بات چیت ہوئی ؟ جانئے
ایمرجنسی کا پیغام
یہ تکیہ ایک رہائشی عمارت کے قریب سڑک پر موجود تھا، جس پر 110 اور 625 نمبر لکھے تھے۔ یونیورسٹی میں زیر تعلیم اس نوجوان کو لگا کہ کسی کی جان کو خطرہ لاحق ہے، لہذا اس نے فوری طور پر پولیس سے رابطہ کیا۔ پولیس نے ایک قریبی ہوٹل میں کام کرنے والے ملازم سے مدد لی، جس نے تکیے کے ڈیزائن کی شناخت کی اور پھر ایک عمارت کی 25 ویں منزل میں پھنسی خاتون تک پہنچ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: سیکیورٹی ذرائع: خیبر پختونخوا سے فوجی دستے اسلام آباد روانہ
پولیس کی تحقیقات
پہلے تو پولیس اہلکاروں کو لگا کہ یہ کوئی پرتشدد جرم یا اغوا کا معاملہ ہے۔ مگر فلیٹ کے اندر جانے کے بعد دریافت ہوا کہ وہاں رہنے والی خاتون زاؤ حادثاتی طور پر گزشتہ 30 گھنٹے سے اپنے بیڈ روم میں پھنسی ہوئی تھی۔ خاتون نے بتایا کہ وہ گھر کی صفائی کر رہی تھی جب تیز ہوا چلنے سے بیڈ روم کا دروازہ بند ہو گیا اور تالا ٹوٹ گیا، جس کے بعد وہ وہاں پھنس گئی۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیلی فورسز کے غزہ پر حملے جاری، امداد کے منتظر لوگوں سمیت 19 فلسطینی شہید
خاتون کی مشکلات
خاتون کا موبائل فون فلیٹ کے دوسرے کمرے میں تھا، جس کے سبب وہ مدد طلب کرنے میں ناکام رہی۔ وہ 30 گھنٹے تک اس کمرے میں کھانے یا پانی کے بغیر پھنسی رہی اور شور کرکے پڑوسیوں کی توجہ حاصل کرنے کی کوششیں بھی ناکام رہیں۔ خوراک، پانی اور ٹوائلٹ تک رسائی نہ ہونے کے باعث خاتون کو شدید ذہنی صدمے اور خوف کا سامنا ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: برطانوی وزیراعظم کا گرومنگ گینگز کے معاملے کی قومی انکوائری کرانے کا اعلان
خود کو بچانے کی کوشش
پریشان خاتون نے اپنی انگلی کو دانتوں سے کاٹا اور خون سے تکیے پر ایمرجنسی سروسز کے نمبر لکھ کر باہر پھینک دیا۔ خاتون کے مطابق جب پولیس نے دروازہ توڑا تو وہ پرجوش ہوگئی کہ اب وہ دوبارہ اپنے خاندان کو دیکھ سکیں گی۔
شکر گزار خاتون
خاتون نے شکر گزاری کا اظہار کرتے ہوئے زینک کو ایک ہزار یوان دینے کی کوشش کی، مگر اس نے لینے سے انکار کردیا۔ زینگ کے مطابق 'میں نے کچھ خاص نہیں کیا، ہر فرد ہی ان حالات میں پولیس سے رابطہ کرتا۔'