فی الحال کوئی مذاکرات نہیں ہو رہے، سہیل وڑائچ

سیاست میں مذاکرات کا ناگزیر عمل
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) سینئر صحافی سہیل وڑائچ کا کہنا ہے کہ فی الحال کوئی ڈائیلاگ نہیں ہو رہا۔ سیاسی جماعتوں میں مذاکرات ہونے چاہئیں اور سیز فائر مذاکرات کے لیے ایک ناگزیر شرط ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 90 دن کی بات وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا علی امین گنڈا پور کی اپنی بات ہے اور پارٹی کا فیصلہ نہیں ، سلمان اکرم راجا
سیاسی اختلاف اور ملکی ترقی
نجی ٹی وی پبلک نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ سیاسی اختلاف ضرور رکھیں لیکن ملکی پالیسیوں اور ترقی کے راستے پر ضرور گفتگو ہونی چاہیے۔ مذاکرات میں سب سے بڑی رکاوٹ نیت ہے، نیت کے اظہار کے لیے ضروری ہے کہ ایسے اقدامات اٹھائے جائیں جو اس کو واضح کریں۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا بھاشانی نے ڈھاکہ میں پریس کانفرنس میں انکشاف کیا کہ مجیب الرحمٰن بنگلہ دیش بنانا چاہتا ہے اور سی آئی اے اُس کی مدد کر رہی ہے.
تنازع کے حل کے لئے سیز فائر کی اہمیت
سہیل وڑائچ کے مطابق دنیا بھر میں ڈائیلاگ سے پہلے سیز فائر کیا جاتا ہے، مگر یہاں سیز فائر ہی نہیں ہو رہا۔ کوئی نہ کوئی اس سیز فائر کو توڑ دیتا ہے، جس کی وجہ سے مذاکرات بھی نہیں ہو رہے۔ جب تک دونوں پارٹیاں ایک دوسرے کے خلاف خلوص نیت سے سیز فائر نہیں کرتیں، تب تک ان کے مذاکرات کی کامیابی ممکن نہیں۔
حکومتی اقدامات کی ضرورت
انہوں نے کہا کہ حکومت مقدمات کا سلسلہ روکے اور پی ٹی آئی کی بیان بازی اور مخالف پروپیگنڈا بھی بند کرے۔ اس کے بعد ایسی باتوں پر مل بیٹھ کر غور کیا جائے جن پر اتفاق ممکن ہو۔