ہیڈ خانکی میں تاریخ میں پہلی مرتبہ 10 لاکھ کیوسک سے بڑا پانی کا ریلہ، ہیڈ قادرآباد میں پانی نکالنا بڑا چیلنج، شگاف ڈالنے کی تیاری

تاریخی سیلاب کا ریکارڈ
وزیر آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) دریائے چناب پر ہیڈ خانکی کے مقام پر تاریخ میں پہلی مرتبہ 10 لاکھ ایک ہزار 480 کیوسک پانی گزر رہاہے جبکہ ہیڈ ورکس کی ڈیزائن کردہ گنجائش 8 لاکھ کیوسک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چارے سے لدے جلتے ٹرک کو پٹرول پمپ سے ہٹاکر جانیں بچانے والے شہری کے لیے سعودی حکومت کا ایوارڈ کا اعلان
NADMA کی ہدایات
این ڈی ایم اے کے مطابق شدید سیلابی ریلے کے باعث ہیڈ ورکس کے ہائیڈرو لک ڈھانچے کو نقصان پہنچنے کا خدشہ ہے۔ وزیراعظم کی ہدایت پر، این ڈی ایم اے تمام ریسکیو آپریشن کی نگرانی کر رہا ہے۔ عوام حفاظتی اقدامات یقینی بنائیں۔ مقامی انتظامیہ کی ہدایات پر فوری عمل کریں اور امدادی ٹیموں سے رابطہ رکھیں۔ سیلاب زدہ علاقوں میں غیر ضروری سفر سے مکمل پرہیز کریں۔
یہ بھی پڑھیں: کاروباری حالات وینٹی لیٹر پر ہیں ، حکومت پابندیوں کی بجائے ماحول دوست گاڑیوں کو پروموٹ کرے: کار ڈیلر ایسوی ایشن کا مطالبہ
پرانا ریکارڈ
یاد رہے کہ ہیڈ خانکی میں اس سے قبل سب سے بڑا سیلابی ریلا 2014 میں 9 لاکھ 48 ہزار کیوسک کا گزرا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: جیل میں پرویز الٰہی کی پسلیاں ٹوٹ گئی تھیں، عدالت حاضری سے استثنا کی درخواست
ہیڈ قادرآباد کی صورتحال
سب انجینئر محکمہ ایری گیشن کا کہنا ہے کہ ہیڈ خانکی کا 10 لاکھ کیوسک پانی کا ریلہ 6 گھنٹے بعد ہیڈ قادرآباد پر پہنچ جائے گا۔ ہیڈ قادرآباد پر پانی گزرنے کی گنجائش 9 لاکھ کیوسک ہے، اور ہیڈ مرالہ پر پانی کا بہاؤ 6 لاکھ 11 ہزار کیوسک ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور کے 3200 صحافیوں کو پلاٹس دینے میں بڑی پیش رفت
تیاریوں کا جائزہ
کمشنر گوجرانوالہ نے کہا ہے کہ قادرآباد ہیڈ کی گنجائش 9 لاکھ ہے۔ اس لیے قادرآباد ہیڈ سے پہلے ہی تیاری کر لی گئی ہے۔ دریائے چناب میں شگاف ڈالنے کا ہدف بنایا گیا ہے۔ قادرآباد کے ایک طرف حافظ آباد کے علاقے ہیں جبکہ دوسری جانب منڈی بہاوالدین کے علاقے ہیں۔ دونوں شہروں کے ڈپٹی کمشنرز کو اطلاع کی گئی ہے کہ قریبی دیہات کو فوری خالی کروا لیا جائے۔
بھارت کی جانب سے پانی کی کمی
بتایا جارہا ہے کہ ہیڈ مرالہ کے مقام پر پانی کے بہاؤ میں بھارت کی جانب سے کمی آ گئی ہے جو کہ 6 لاکھ کیوسک پر آگیا ہے، جو پہلے 9 لاکھ کیوسک پر تھا۔ 10 لاکھ کیوسک پانی انتظامیہ کے لیے بڑا چیلنج ہے کہ اسے ہیڈ قادرآباد کے مقام سے کم نقصانات کے ساتھ کیسے گزارا جائے۔ انتظامیہ انتظامات میں مصروف ہے۔