لیاری گینگ کے سرغنہ عزیر بلوچ کو اسلحہ برآمدگی اور سہولت کاری کے مقدمے میں بری کر دیا گیا

عزیر جان بلوچ کی بریت
کراچی (ڈیلی پاکستان آن لائن) جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے غیر قانونی اسلحہ کی ترسیل میں سہولتکاری کے مقدمے سے گینگ وار کے سرغنہ عزیر جان بلوچ کو بری کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: مدرسے میں مبینہ طور پر زہریلا کھانا کھانے سے 3 بچے جاں بحق
شواہد کی کمی
جوڈیشل مجسٹریٹ غربی نے استغاثہ کی جانب سے ناکافی شواہد کی بنیاد پر عزیر بلوچ کے ریلیز آرڈر جاری کر دیے۔ عدالت نے جیل سپرنٹنڈنٹ کو ہدایت کی کہ ملزم اگر کسی اور مقدمے میں مطلوب نہیں تو رہا کیا جائے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کا فیصلہ کہ قاسم اور سلمان ان کی رہائی کی تحریک کی قیادت کریں گے، بڑے اثرات ہوں گے: فواد چوہدری
وکیل صفائی کا موقف
وکیل صفائی حیدر فاروق جتوئی نے موقف دیا کہ میرے موکل پر لگائے گئے الزام بے بنیاد ہیں، پولیس ٹھوس شواہد پیش کرنے میں ناکام رہی ہے۔
پولیس کا چالان
پولیس چالان کے مطابق ملزم سیفل نے اقبالی بیان میں کہا تھا کہ عزیر بلوچ اور نور محمد عرف بابا لاڈلہ نے اسلحہ کی ترسیل میں سہولت فراہم کی۔ ملزم کے بیان پر عزیر بلوچ کے خلاف دفعہ 109 کے تحت مقدمہ درج کیا گیا تھا۔ ملزم سے گولا بارود اور گولیاں برآمد کی گئی تھیں، ملزم کے خلاف تھانہ سی آئی ڈی میں 2012 میں درج کیا گیا تھا، جبکہ عزیر بلوچ کو 2021 میں اس کیس میں گرفتار کیا گیا تھا۔