اسلام آباد انتظامیہ پی ٹی آئی کو احتجاج کے لئے موزوں جگہ اور سہولیات فراہم کرے، ہائی کورٹ
اسلام آباد ہائیکورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسلام آباد ہائیکورٹ نے وفاقی حکومت اور اسلام آباد کی ضلعی انتظامیہ کو پاکستان تحریک انصاف کے احتجاج کیلئے جگہ مختص کرنے اور انہیں سہولت فراہم کرنے کا حکم دے دیا۔
یہ بھی پڑھیں: جسٹس منصور علی شاہ اور جسٹس اطہر من اللہ کا استعفیٰ دینے کا فیصلہ دلیرانہ اور خوش آئند ہے، مصطفیٰ نواز کھوکھر
سماعت کی تفصیلات
جیونیوز کے مطابق، اسلام آباد ہائیکورٹ کے چیف جسٹس عامر فاروق نے ٹریڈرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے صدر راجہ حسن اختر کی درخواست پر سماعت کی۔ سیکرٹری داخلہ خرم آغا اور چیف کمشنر اسلام آباد مختصر عدالتی نوٹس پر پیش ہوئے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تاریخی دفاعی معاہدہ، کسی ایک ملک پر جارحیت دونوں ملکوں پر جارحیت تصور ہو گی
عدالت کی تشویش
عدالت نے پوچھا کہ "سیکرٹری صاحب، آپ نے پورا شہر کیوں بند کیا ہوا ہے؟ موبائل سروس بند ہے، کوئی ایمرجنسی میں کسی سے رابطہ نہیں کر سکتا، آپ مناسب اقدامات کریں اور اسلام آباد کو کلیئر کریں۔"
یہ بھی پڑھیں: والز اور عمورے کو لاکھوں روپے جرمانہ ہوگیا مگر کیوں؟ یقین کرنا مشکل
وزارت داخلہ کی وضاحت
سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ ملائیشیا کے وزیراعظم گزشتہ روز اسلام آباد میں تھے، تین چار دن میں اہم سعودی وفد بھی پاکستان پہنچ رہا ہے، شنگھائی تعاون تنظیم کا اجلاس ہونا پاکستان کیلئے باعث فخر ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعلیٰ کے پی بھاری حکومتی مشینری کے ساتھ آ رہے ہیں، اور بہت سی سرکاری مشینری کو نقصان پہنچایا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: خضدار خودکش حملے میں زخمی ہونے والی مزید 2 طالبات شہیدہو گئیں۔
چیف جسٹس کے ریمارکس
چیف جسٹس عامر فاروق نے ریمارکس دیے کہ "اس وقت شہر ایسا لگ رہا ہے جیسے حالت جنگ میں ہے، وفود پاکستان آ رہے ہیں، کوئی نامناسب واقعہ ہوتا ہے تو وزارتِ داخلہ ذمہ دار ہوگی۔"
انہوں نے یہ بھی کہا کہ "آپ نے حالات معمول پر لانے کے لیے اقدامات کرنے ہیں، اور یہ یقینی بنانا ہے کہ اسلام آباد ایک پرامن شہر ہو۔"
یہ بھی پڑھیں: لاہور میں بہادر ٹریفک پولیس اہلکار نے جلتی عمارت سے 7 افراد کو زندہ بچالیا
احتجاج کے حقوق
عدالت نے حکم دیا کہ مظاہرین کو مناسب جگہ دیں جہاں وہ احتجاج کر سکیں، کیونکہ احتجاج بنیادی حق ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آپ نے ان کی جانوں کا بھی تحفظ کرنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں مسلسل ہوشربا اضافے کے بعد معمولی کمی
آئینی حقوق کی ضمانت
عدالت نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ آئین کے آرٹیکل 16 اور 17 عوام کو اجتماع اور نقل و حرکت کے بنیادی حقوق فراہم کرتے ہیں، مگر یہ حقوق قانون کے مطابق قدغن کے تابع ہیں۔
عدالت نے مزید کہا کہ اسلام آباد انتظامیہ احتجاج کیلئے مناسب جگہ مختص کرے اور مظاہرین وہاں جا کر اپنا احتجاج ریکارڈ کروائیں۔
کیس کی اگلی سماعت
کیس کی مزید سماعت 17 اکتوبر کو ہوگی۔








