جسٹن بیبر کا اعتراف: منشیات کے استعمال سے حد سے باہر نکل جانے کا تجربہ
جسٹن بیبر کی جدوجہد
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) عالمی شہرت یافتہ کینیڈین گلوکار جسٹن بیبر کے محافظ ہر رات کو اُن کی نبض کیوں چیک کرتے تھے؟ میڈیا رپورٹس کے مطابق 30 سالہ گلوکار نے اپنی دستاویزی فلم میں منشیات کی لت سے نجات کی اپنی کوششوں پر بات کی۔
یہ بھی پڑھیں: نیدرلینڈز: فلسطینی پرچم کی بے حرمتی، فٹبال میچ کے بعد تصادم میں 11 اسرائیلی زخمی
صحت میں متاثرہ اثرات
جسٹن بیبر نے دوران گفتگو انکشاف کیا کہ "میری صحت اتنی زیادہ متاثر ہوئی کہ جان جاتے جاتے بچی، نشہ آور اشیاء کا استعمال سنگین ثابت ہوا، جس کے صحت پر خوفناک اثرات پڑے۔" معروف گلوکار نے کم عمری میں شہرت کی بلندیاں حاصل کیں، اور اعتراف کیا کہ "میں منشیات کے استعمال میں حد سے باہر ہو گیا، میری سیکیورٹی ٹیم ہر رات کو میری نبض چیک کرتی تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جاسکے کہ میں زندہ ہوں۔"
یہ بھی پڑھیں: وزیر اطلاعات کی پنجاب اسمبلی پریس گیلری کے نو منتخب عہدیداروں سے ملاقات
خوفناک تجربات
انہوں نے مزید کہا کہ "اس دوران مجھے لگا جیسے میں مر رہا ہوں، لوگوں کو احساس نہیں ہوگا کہ یہ کتنا برا وقت تھا، میں ایمانداری سے کہہ سکتا ہوں کہ یہ خوفناک تھا۔" جسٹن بیبر نے یہ بھی کہا کہ "میری جدوجہد صرف نشے سے نجات کی نہیں تھی بلکہ خود کو صحت مند اور ذہنی طور پر تندرست بنانے کی بھی تھی، جس نے دونوں کو متاثر کردیا تھا۔" اس دورانیے میں میری اہلیہ ہیلی نے مجھے پرسکون رکھنے میں اہم کردار ادا کیا۔
ہیلی بیبر کی حمایت
دستاویزی فلم میں ہیلی بیبر کا کہنا تھا کہ "ہم نے ایک دوسرے کی زندگی میں شمولیت کا فیصلہ تب کیا جب جسٹن نے خود کو پرسکون رکھنے کا فیصلہ کیا اور خود ہی منشیات چھوڑنے کی کوشش کی۔"