سعودی عرب میں فوڈ سیکٹر کے لیے نئے قوانین اور بھاری جرمانوں کا اعلان، سگریٹ نوشی پر 4 لاکھ جرمانہ ہوگا

نئے قوانین اور جرمانے
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کی وزارت بلدیات اور ہاؤسنگ نے فوڈ سیکٹر میں صحت و حفاظت کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے نئے قوانین اور بھاری جرمانوں کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور: رواں سال کے 100دنوں میں موٹرسائیکل اور کار چوری کی 4300 سے زائد وارداتیں
وزارت کا مقصد
گلف نیوز کے مطابق وزارت کا کہنا ہے ان اقدامات کا مقصد صارفین کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اور غیر معیاری طریقہ کار کو روکنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: زیک انٹرنیشنل انسٹیٹیوٹ کے زیر اہتمام پاکستان ایسوسی ایشن دبئی میں کم عمر طلبہ و طالبات کے لیے ادبی سرگرمیوں کا آغاز
جرمانے کی تفصیلات
کھانے کی تیاری کے دوران صفائی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر مختلف جرمانے عائد ہوں گے۔
- اگر ملازمین نے ماسک یا سر پر ڈھانپنے کا کور استعمال نہ کیا تو انہیں فی کس 1,000 ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
- کام کے دوران تھوکنے یا چہرے کو چھونے پر 2,000 ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
- فوڈ آؤٹ لیٹس میں غیر مجاز مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے پر سخت ترین جرمانہ 5,000 ریال ہوگا۔
- فوڈ ڈیلیوری ورکرز اگر سرکاری کمپنی کی وردی نہ پہنیں تو ان پر 500 ریال جرمانہ ہوگا。
یہ بھی پڑھیں: بنگلہ دیش کے عوامی حلقوں نے قائداعظم محمد علی جناحؒ کی سوانح حیات کو قومی نصاب میں شامل کرنے کا مطالبہ کر دیا
جھوٹے دعوے اور جرمانے
اسی طرح وہ کاروبار جو جمی ہوئی جوس کو تازہ بنا کر پیش کرنے کا جھوٹا دعویٰ کریں گے، انہیں 1,000 ریال تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
حفاظتی اقدامات
سعودی حکام کے مطابق یہ اقدامات فوڈ سیفٹی، حفظان صحت اور صارفین کے اعتماد کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔