سعودی عرب میں فوڈ سیکٹر کے لیے نئے قوانین اور بھاری جرمانوں کا اعلان، سگریٹ نوشی پر 4 لاکھ جرمانہ ہوگا
نئے قوانین اور جرمانے
ریاض (ڈیلی پاکستان آن لائن) سعودی عرب کی وزارت بلدیات اور ہاؤسنگ نے فوڈ سیکٹر میں صحت و حفاظت کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے نئے قوانین اور بھاری جرمانوں کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو بڑا جھٹکا، چابہار بندرگاہ ہاتھ سے جانے کا خطرہ
وزارت کا مقصد
گلف نیوز کے مطابق وزارت کا کہنا ہے ان اقدامات کا مقصد صارفین کو بہتر سہولیات فراہم کرنا اور غیر معیاری طریقہ کار کو روکنا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جہاں آپ کا مینڈیٹ نہیں وہاں خامخواہ ڈیڑھ گز کی مسجد بنانے کی کوشش نہ کریں، عظمیٰ بخاری کا شازیہ مری کے بیان پر ردعمل
جرمانے کی تفصیلات
کھانے کی تیاری کے دوران صفائی کے اصولوں کی خلاف ورزی کرنے والوں پر مختلف جرمانے عائد ہوں گے۔
- اگر ملازمین نے ماسک یا سر پر ڈھانپنے کا کور استعمال نہ کیا تو انہیں فی کس 1,000 ریال جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
- کام کے دوران تھوکنے یا چہرے کو چھونے پر 2,000 ریال تک جرمانہ عائد کیا جائے گا۔
- فوڈ آؤٹ لیٹس میں غیر مجاز مقامات پر سگریٹ نوشی کرنے پر سخت ترین جرمانہ 5,000 ریال ہوگا۔
- فوڈ ڈیلیوری ورکرز اگر سرکاری کمپنی کی وردی نہ پہنیں تو ان پر 500 ریال جرمانہ ہوگا。
یہ بھی پڑھیں: ملک کے مختلف علاقوں میں شدید گرمی، چند مقامات پر گرج چمک کے ساتھ بارش کی پیشگوئی
جھوٹے دعوے اور جرمانے
اسی طرح وہ کاروبار جو جمی ہوئی جوس کو تازہ بنا کر پیش کرنے کا جھوٹا دعویٰ کریں گے، انہیں 1,000 ریال تک جرمانہ ادا کرنا ہوگا۔
حفاظتی اقدامات
سعودی حکام کے مطابق یہ اقدامات فوڈ سیفٹی، حفظان صحت اور صارفین کے اعتماد کو یقینی بنانے کے لیے اٹھائے گئے ہیں اور ان پر سختی سے عمل درآمد کیا جائے گا۔








